رام پور: اترپردیش کے رام پور ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے بدھ کے روز سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رہنما اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان کو فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں قصوروار پائے جانے کے بعد سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔عدالت کے فیصلے کے بعد تینوں کو حراست میں لے لیا گیاہے۔یہ معاملہ عبداللہ اعظم خان کے برتھ سرٹیفکیٹ کے دو بار جاری ہونے سے متعلق ہے۔عبداللہ اعظم خان پرپہلی برتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ بنا کرر غیر ملکی دورے کرنے کا الزام ہے جبکہ دوسری ٹیفکیٹ کا استعمال سرکاری کے لئے کیا گیاہے۔
دونوں سرٹیفکیٹ ناجائز طریقے سے پہلے سے منصوبہ بند سازش کے تحت جاری کیے گئے تھے۔رام پور نگر پالیکا کے ذریعہ 28 جون 2012 کو جاری کردہ پہلی برتھ سرٹیفکیٹ میں رام پور کو عبداللہ اعظم خان کی جائے پیدائش دکھایا گیا تھاجبکہ جنوری 2015 میں، جاری کردہ دوسری برتھ سرٹیفکیٹ میں لکھنؤ کو ان کی جائے پیدائش دکھایا گیا ہے۔بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے 2019 میں عبداللہ اعظم کے خلاف دو پیدائشی سرٹیفکیٹ رکھنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔اعظم خان اور ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔یہ فیصلہ عبداللہ اعظم کے لیے ایک تازہ جھٹکے کے طور پر سامنے آیا ہے۔اس سےپہلے انہیں اتر پردیش اسمبلی کے رکن کے طور پر 15 سال پرانے مقدمے میں قصوروارقراردینے اور دو سال قید کی سزا ملنے کے بعد اسمبلی رکن کے طور پرنااہل قراردیا جا چکا ہے۔ اس کیس میں سپریم کورٹ نےبھی عبداللہ کی سزا پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔اس سال کے شروع میں انہیں یہ سزا ملی ہے۔عبداللہ اعظم خان اور ان کے والدین کے خلاف دفعہ 420، 467، 468 اور 471 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔بدھ کا فیصلہ الگ کیس ہے جس میں اعظم خان اور ان کے بیٹےعبداللہ کو سزا ملی ہے۔ دونوں کو رام پور کی عدالت نے 2019 کے نفرت انگیز تقریر کے مقدمے میںبھی مجرم قرار دیا ہے۔
No Comments: