نئی دہلی :نیٹ (این ای ای ٹی) امتحان میں بے ضابطگی کے سلسلے میں گجرات پولیس نے 5 ملزمین کو آج گرفتار کیا ہے۔ ان ملزمین کی گرفتاری کے بعد اب تک ڈھائی کروڑ روپے کے منی ٹریل کی بات سامنے آئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طلبا سے 10-10 لاکھ روپے لے کر نیٹ امتحان پاس کرانے کا کاروبار چل رہا تھا۔ گزشتہ مہینے پنچ محل ضلع کے کلکٹر کو ملی اطلاع کی بنیاد پر گودھرا واقع جئے جلارام اسکول کے نیٹ امتحان مرکز کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران یہ انکشاف ہوا کہ بچوں سے پیسے لے کر امتحان پاس کرانے کا کھیل ہوا ہے۔ اس کے بعد پنچ محل ضلع کے ایجوکیشن افسر کریٹ پٹیل نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔
جانکاری کے مطابق 5 مئی کو ہونے والے امتحان میں ٹیچر تشار بھٹ اسی سنٹر میں لابی کنڈکٹر تھے۔ وہ کسی طالب علم سے 10 لاکھ روپے لینے والے تھے، لیکن اس سے پہلے ہی ضلع ایجوکیشن افسر نے سنٹر پہنچ کر ان سے پوچھ تاچھ کی۔ ضلع ایجوکیشن افسر کو پوچھ تاچھ اور جانچ کے دوران ان کے فون سے پرشورام رائے نامی شخص کے ساتھ چیٹ میں کچھ تصویریں ملیں، جن میں 11 طلبا کے نام، رول نمبر اور ان کے امتحان مرکز کا پتہ لکھا تھا۔ اس کے علاوہ ان کی کار سے 7 لاکھ روپے نقد بھی برآمد ہوا۔
جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ گودھرا کے عارف وورا اور وڈودرا کے رائے اوورسیز کے مالک پرشورام رائے کا طلبا سے پیسے لے کر پاس کرانے میں اہم کردار ہے۔ بھٹ کے فون سے 20 سے زائد طلبا کے نام ملے ہیں جس کے سامنے کنفرم سمیت کئی نشان لگے ہوئے ملے۔ اس پورے معاملے میں جب جانچ تیز کی گئی تو پتہ چلا کہ تشار بھٹ کو عارف وورا نے ایجنٹ کے طور پر طلبا سے ملاقات کروا کر ایک ایک طالب علم سے امتحان پاس کرانے کے لیے 10-10 لاکھ روپے میں ڈیل کی تھی اور 7 لاکھ روپے پیشگی کے طور پر لیے تھے۔ بھٹ نے پیشگی لینے والے طلبا کو او ایم آر شیٹ خالی چھوڑنے کی ہدایت دی تھی، تاکہ شیٹ کو بھر کر انھیں پاس کرایا جائے۔
No Comments: