برامپٹن’ کینیڈا: سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو نے کینیڈا میں موجود ہندوستانیوں کے بارے میں لوگوں کی تشویش بڑھا دی ہے۔ اس ویڈیو میں ہزاروں کی تعداد میں ہندوستانی طلباء ایک ریسٹورنٹ میں ویٹر کی نوکری کیلئے لائن لگائے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ مبینہ طور پر کینیڈا کے برامپٹن میں تندوری فلیم ریسٹورنٹ کے باہر ہندوستان سے آئے طلباء کی ایک لمبی قطار دکھائی دے رہی ہے۔ ویڈیو میں پنجابی زبان میں بات کرتے ہوئے شخص کے مطابق ویٹر کی پوسٹ کیلئے جاری اس نوکری کو حاصل کرنے تقریباً 3 ہزار سے زیادہ ہندوستانی نوجوان یہاں پر پہنچے ہوئے ہیں۔اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس پر کینیڈا میں کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے کیلئے جانے والے ہندوستانی طلباء کے لیے دستیاب مواقع کے بارے میں بحث چھڑ گئی ہے اور ان کے سرپرستوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تاہم اس ویڈیو کے بارے میں کئی لوگوں نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک طلباء کا اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم جاب کرنا معمول کی بات ہے۔ اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی گئی اس ویڈیو کو اب تک ہزاروں لوگوں نے دیکھا ہے۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ کینیڈا کا یہ منظر بہت ڈراؤنا ہے۔ وہاں بہت بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہے۔ سنہرے ہندوستان کا خواب لے کر کینیڈا جانے والے طلباء کو اپنے فیصلے پر سنجیدگی کے ساتھ سوچنے کی ضرورت ہے۔ کچھ لوگوں نے کینیڈا حکومت کی امیگریشن مخالف پالیسیوں کو اس کا سبب بتایا تو کچھ نے ضرورت سے زیادہ غیر ملکیوں کے وہاں پہنچ جانے پر سوال اٹھایا۔ ایک صارف نے کہا کہ لوگوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب کساد بازاری سر پر ہو تو یہ بیرون ملک جانے کا صحیح وقت نہیں ہے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ وہ طالب علم ہے اور وہاں اپنے آپ کو مالی طور پر مستحکم کرنا ایک اہم بات ہے۔ اگر وہ ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہمیں ان کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے۔ اسے بے روزگاری نہیں کہا جانا چاہیے، مغربی ممالک کی ثقافت میں طلباء ایسی نوکریاں کر لیتے ہیں۔
No Comments: