قومی خبریں

خواتین

حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ کا 454؍واں سالانہ عرس شریف کا عظیم الشان آغاز

قدیم و تاریخ ساز درگاہ کے سجادہ نشین پیرزادہ عیاض الدین چشتی عرف ’رئیس میاں‘ نے ملک میں اخوت و بھائی چارگی کے ساتھ عالمی اتحاد و اتفاق کی دعا کی،جانشین سجادہ نشین پیرزادہ ارشد عظیم فریدی نے عرس کی تفصیلات بیان کیں

فتح پور سیکری : 16؍ویں نسل کے حضرت پیر زادہ عیاض الدین چشتی عرف رئیس میاں، سجادہ نشیں حضرت شیخ سلیم چشتیؒ فتح پور سیکری، آگرہ کی سرپرستی اورجانشین  سجادہ نشین پیرزادہ ارشدعظیم فریدی کی موجودگی میں حضرت بابا فرید الدین گنج شکر کے چشم و چراغ اور سلسلہ چشتیہ کے مشہور و معرو ف صوفی حضرت بابا شیخ سلیم چشتی فریدی رحمتہ اللہ علیہ کے سالانہ 454واں عرس مبارک کا آج بروز اتوار قدیمی رسم ورواج کے ساتھ باضابطہ آغاز ہوگیا۔ اس موقع پر ہر مذہب کے ہزاروں کی تعداد میں مریدین ومعتقدین نے شرکت کی اور نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔اس موقع پر درگاہ کے سجادہ نشین پیرزادہ عیاض الدین چشتی ’رئیس میاں‘ نے کہا کہ بادشاہ جلال الدین اکبر نے جب اپنی اولاد کے لئے یہیں پر دعا کرائی تو اس دعا کے نتیجہ میں شہزادہ سلیم کی پیدائش عمل میں آئی جس کے چرچے پوری دنیا میں ہوئے اور مورخین نے اس بات کو سنہری حروف میں نقل کیا ۔ اس وقت سے بارگاہ میں ہر مذہب و ملت کے عقیدتمند یہاں بے اولاد اپنے لئے اولاد کی مراد لے کر آتے رہے  ہیں اور انھیں کامیابی حاصل ہوتی رہی ہے ۔اس موقع پرآئے ہوئے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے سجادہ نشین کے جانشین ارشد عظیم فریدی نے عرس کی تفصیلات کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ عرس کاباضابطہ آغاز آج، یعنی 20 رمضان المبارک مطابق31 ؍مارچ بعد نماز فجر غسل بر مزار شریف حضرت شیخ سلیم چشتی سے ہوا۔ اس موقع پر  چلہ گاہ حضرت سلیم چشتی موسومہ ’منڈف‘ میں حضور عالمؐ کے قدم مبارک، حضرت پیران پیر دستگیر حضور غوث پاک کا خرقہ مبارک، حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کا پٹکہ شریف، حضرت شیخ کی کلاہ مبارک و قلمی شبیہہ کی زیارت حضرت صاحب سجادہ کے دست مبارک سے کرائی گئی۔قابل ذکر ہے کہ حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ 24؍سال تک مدینہ منورہ  اور خانہ کعبہ میں رہے اور یہاں کی امامت فرمائی۔آپ نے بیت المقدس میں بھی اپنی خدمات انجام دیں۔اس دوران جب آپ کو حضور اکرم حضرت محمد مصطفی ؐ کی بشارت ہوئی کہ یہاں سے جائو اور سیکری کی پہاڑی پر جاکر تبلیغ اسلام کرو تو  آپ وہاں سے رخصت ہوئے تو مذکورہ بالا تبرکات اپنے ساتھ لے کر سفر ہند پر روانہ ہوئے۔سب سے پہلے آپ نے بغداد  شریف حضرت غوث پاکؒ میں جاکر حاضری دی اور غوث پاک کے سجادہ نشین کو حکم ہوا کہ سلیم کی امانت سلیم کو دے دو یعنی غوث پاک کا خرقہ مبارک وہاں سے ملا،اس کے ساتھ قادریہ سلسلہ کی خلافت بھی عطا کی گئی ۔ اس کے بعد آپ اپنے دادا فرید گنج شکر بابا کی درگاہ پر تشریف لے گئے تو وہاں سے بابافرید ؒ کا پٹکہ مبارک عطا ہوا ، یہ سارے تبرکات لے کر آپ فتح پور سیکری تشریف لائے ۔آپ کے سلسلہ میں یہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ آپ نے حضور اکرم ؐ سے دست بدعا ہوئے کہ میں تو مدینہ منورہ کی مٹی میں ہی دفن ہونا چاہتا ہوں تو حضور ؐ نے فرمایا کہ تم جائو وہیں مٹی نصیب ہوگی اور اس طرح آپ فتح پور سیکری پر آباد ہو گئے۔علاوہ ازیں 21 تا 28 رمضان المبارک بمطابق یکم اپریل تا8 ؍اپریل کو بعد نماز عشاء محفل میلا د شریف کا انعقاد کیا جائے گا،25 رمضان المبارک بمطابق 5 ؍اپریل بروز جمعہ تراویح میں تقریب مکمل قرآن کریم اور محفل نعت پاک، صلوٰۃ وسلام اور دعا کی جائے گی، جس میں ممتاز نعت گو بارگاہِ رسالتؐ میں نذرانہ عقیدت پیش کریں گے،27؍رمضان المبارک، بمطابق 7؍اپریل ؍بروز اتوار بعد نماز تراویح قدیم محفل سماع بمقام نشست گاہ سجادہ نشین ،28؍رمضان المبارک ،بمطابق 8؍اپریل ؍بروز پیر محفل میلاد شریف بمقام کچہری ،29؍رمضان المبارک ،بمطابق 9؍اپریل ؍بروز منگل ،قل شریف ،4:00؍بجے صبح صادق ،سجادہ نشین صاحب مریدین عقیدت مندان،صوفیائے عظام کے ساتھ مزار شریف پر قل شریف کی رسم ادا کرنے کے بعد صوفیائے عظام کو تبرک تقسیم کریں گے۔ علاوہ  ازیں اس کے بعد برمزار شریف حضرت شیخ سلیم چشتیؒ پر قل شریف پر عرس کا اختتام ہوگا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *