
غزہ: اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’اونروا‘‘ کے زیر انتظام چلنے والے اسکول کے نزدیک اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے بعد اب تک 27 شہدا کی نعشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔ اسکول اقوام متحدہ کی طرف سے قائم کردہ ہے جس کے بالکل قریب حملہ کیا گیا ہے۔وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق دس سال سے بھی کم عمر کے بچے قریب ہی قائم کینٹین سے کچھ خرید رہے تھے کہ انہیں بھی بمباری کے ذریعے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک 27 افراد کی نعشیں ملبے کے ڈھیروں سے نکالی جا چکی ہیں تاہم ابھی نعشوں کو نکالنے اور اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔اس بمباری کے بعد فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد افراد ہلاک ہو گئے اور اس کے بعد کئی لوگ ہجوم کی شکل میں بھاگتے ہوئے دکھائی دیے۔ادھر اقوام متحدہ کے ادارے انروا کی طرف سے اس بمباری پر فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔خیال رہے یہ سکول اقوام متحدہ کا ادارہ انروا ہی چلاتا تھا۔ رپورٹ میں مزید یہ بتایا گیا ہے کہ بریج پناہ گزین کیمپ میں کم از کم 15 افراد کی شہادت ہو چکی ہے۔ یہ واقعہ اسرائیلی بمباری کا نتیجہ ہے۔بریج کے ایک رہائشی نے کہا کہ مجھے ملبے کے ڈھیرے سے نکالا گیا، ہمارا سارا گھر ہمارے اوپر گر گیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی بیس سے زائد گھر ملبے کا ڈھیر بنے۔ واضح رہے غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہنا ہے کہ اب تک 9061 فلسطینی شہداء خلد آشیاں ہوچکے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، رہائشی آبادیوں پر ہونے والے حملوں کے باعث شہداء کی تعداد 9 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی، اسرائیلی فوج نے البریج پناہ گزین کیمپ پر بھی بم برسا دیے ، جس کے باعث بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے القدس اسپتال کے قریب بھی بم برسائے ، اسرائیل نے شاطئی کیمپ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے تحت چلنے والے اسکول کو بھی نشانہ بنایا۔اسرائیلی بمباری کے باعث 3700 سے زائد بچوں سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 9200ہوگئی ہے جبکہ 24ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں اس کے علاوہ متعدد لاپتہ ہیں۔اسرائیل کے غزہ میں جبالیہ کیمپ پر 3 دن میں تیسرے حملہ کے بعد گزشتہ تین روز میں ہوئے حملوں میں شہدا کی تعداد 2 سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ، 700سے زیادہ زخمی اور 100 سے زائد افراد لاپتا ہوگئے ہیںواضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے پورے غزہ شہر کا محاصرہ کرنے کا دعویٰ سامنے آرہا ہے ، جس کے بعد زمینی فوج کی بڑی کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم القسام بریگیڈ نے مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ حملوں میں 19 اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا سہ پہر 3:30 بجے سرحد کے ساتھ ملٹری پوزیشنوں پر بیک وقت حملہ کیے گئے ۔حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ کی انتہائی اہم متوقع تقریر سے پہلے سرحد پر محاذ گرم ہو گیا ہے لبنان سے حملے اسرائیلی فوجی ٹھکانوں اور ملک کے شمال میں ایک قصبے کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطی پر بڑی جنگ کے سائے منڈلانے لگے ، حزب اللہ نے اسرائیل کو جنگ بندی کے لئے الٹی میٹم دیا ہے ۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا کہنا ہے کہ سیز فائر نہ ہوا تو جنگ میں براہِ راست شامل ہو جائیں گے ۔
No Comments: