سکم میں بادل پھٹنے سے تیستا ندی میں اچانک سیلاب آنے سے 23 فوجی لاپتہ ہو گئے۔ ڈیفنس پی آر او کے مطابق منگل کی صبح 1.30 بجے کے قریب لوناک جھیل پر بادل پھٹ گئے جس کے بعد وادی لاچن میں دریائے تیستا میں اچانک سیلاب آ گیا۔
دریا سے ملحقہ علاقے میں فوج کا کیمپ تھا جو سیلاب کی زد میں آکر بہہ گیا۔ گوہاٹی کے ڈیفنس پی آر او نے کہا- پانی میں اچانک اضافہ کی وجہ سے چنگتھانگ ڈیم سے پانی چھوڑنا پڑا۔ اس کے بعد نشیبی علاقے بھی ڈوبنے لگے۔ یہاں سنگتم کے قریب باردانگ میں کھڑی فوج کی 41 گاڑیاں ڈوب گئیں۔فوج کے مطابق بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد دریائے تیستا کے پانی کی سطح اچانک 15 سے 20 فٹ تک بڑھ گئی۔ جس کے بعد دریا سے ملحقہ علاقے زیر آب آگئے۔ ندی کا پانی بھی کئی گھروں میں داخل ہو گیا۔ لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ علاقوں میں چلے گئے۔
گوہاٹی کے ڈیفنس پی آر او نے بتایا کہ حادثے کے بعد لاپتہ فوجی جوانوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ بھی اپنی سطح پر ریسکیو آپریشن کر رہی ہے۔ تاہم جانی و مالی نقصان کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔اس سے پہلے سکم میں 16 جون کو بھی بادل پھٹ گئے تھے۔ یہاں پاکیونگ میں لینڈ سلائیڈنگ اور پھر بادل پھٹنے سے مکانات زیرآب آگئے۔ اس سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے۔ہندوستانی محکمہ موسمیات نے 4 اور 5 اکتوبر کو مشرقی اور شمال مشرقی ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ ان میں بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ، مغربی بنگال، سکم، آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ شامل ہیں۔
No Comments: