جموں و کشمیر کے بڈگام ضلع کے ماگم علاقے میں غیر کشمیری مزدوروں کو گولی مارنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے دو غیر کشمیری مزدوروں کو گولی مار دی۔ واقعے کے بعد کوئیک رسپانس ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
اتر پردیش میں سہارنپپور کے رہنے والے 20سالہ عثمان ملک ولد ایم زلفن ملک اور 25 سالہ سفیان ولد ایم انعام الیاس کو گولی مار دی گئی۔ عثمان کے دائیں ہاتھ میں اور سفیان کو دائیں ٹانگ میں چوٹ لگی ہے۔ دونوں محکمہ جل شکتی میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے تھے۔ دونوں کارکنوں کو گولی لگنے سے زخم آئے ہیں تاہم ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ دونوں زخمیوں کو جے وی سی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب جموں و کشمیر میں غیر کشمیریوں پر فائرنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار غیر کشمیری شہریوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ہے۔ گزشتہ ہفتے بٹاگنڈ ترال میں فائرنگ سے ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اسے زخمی حالت میں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ حال ہی میں یہ تیسرا واقعہ تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آج کے واقعے کے حوالے سے حال ہی میں کل چار ایسے معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں دہشت گرد غیر کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
جموں و کشمیر میں منظم دہشت گردی میں کمی آنے کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات مسلسل منظر عام پر آ رہے ہیں۔ گزشتہ سال بھی دہشت گردوں نے مختلف علاقوں میں غیر کشمیریوں کو چن چن کر قتل کیا تھا۔
No Comments: