ہاتھرس : اترپردیش کے ہاتھرس میں کالا جادو کے معاملہ میں ایک جماعت دوم کے طالب علم کو قربان کردیا گیا ۔ اس کی بلی چڑھا دی گئی ۔ پولیس نے آج یہ بات بتائی اور کہا کہ 11 سالہ کریترتھ کو اس کے اسکول کے ہاسٹل میں جاریہ ہفتے کے اوائل میں بلی چڑھا دیا گیا تاکہ ڈی ایل پبلک اسکول رس گاوان کو کامیاب کیا جاسکے ۔ پولیس نے بتایا کہ اسکول کے مالک جسودھن سنگھ اور اس کے فرزند دنیش بگھیل کے بشمول 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ان میں تین ٹیچرس بھی شامل ہیں۔ پولیس نے کہا کہ اسکول ڈائرکٹر کا باپ کالا جادو میں یقین رکھتا تھا ۔ پولیس ذرائع کے بموجب ملزمین چاہتے تھے کہ لڑکے کو ایک کنویں کے قریب اسکول کے باہر بلی چڑھائیں ۔ تاہم جب اسے اسکول کے باہر لے جا رہے تھے بچے نے چیخنا شروع کردیا جس کے بعد اسے گلا گھونٹ کر ہلاک کردیا گیا ۔ تحقیقات کے دوران کالے جادو سے متعلق اشیا اسکول کے قریب پائی گئیں۔ ملزمین نے 6 ستمبر کو بھی ایک 9 سالہ طالب علم کو بلی چڑھانے کی کوشش کی تھی تاہم وہ ناکام رہے ۔ مقتول طالب علم کے والد کرشن کشواہا کی جانب سے دائر کردہ شکایت میں کہا گیا کہ اسے اسکول انتظامیہ نے پیر کو فون کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکا اچانک بیمار ہوگیا ہے ۔ جب کشواہا اسکول پہونچا تو حکام نے بتایا کہ اسکول ڈائرکٹر نے اس کے بچے کو دواخانہ منتقل کیا ہے تاہم بعد میں لڑکے کی نعش بگھیل کی کار سے دستیاب ہوئی۔
No Comments: