لندن: برطانیہ کے نو منتخب وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے 45 سال کی ریچل ریوز کو ملک کا وزیر فینانس مقرر کیا ہے۔ برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق شطرنج کی چائلڈ چیمپئن اور بینک آف انگلینڈ کی اکانومسٹ ریچل ریوز برطانوی سیاسی تاریخ میں پہلی خاتون وزیر خزانہ ہیں۔ریچل ریوز نے مشکل حالات کے باوجود ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے عزم کا اظہارکیا ہے۔برطانیہ میں حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں لیبر پارٹی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے 14 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہوا اور لیبر پارٹی کی فتح کے ساتھ ہی ریچل ریوز ایکس چیکر کی چانسلر منتخب ہوئیں۔ریچل ریوز نے ایکس چیکر کی چانسلر منتخب ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ ہر اس لڑکی اور خاتون کے لیے جو یہ پڑھ رہا ہے کہ آج یہ ظاہر کریں کہ آپ کے مقاصد کی کوئی حد نہیں ہے۔
خیال رہے کہ لیبر پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں برطانیہ کی معیشت کو سرفہرست رکھتے ہوئے معاشی ترقی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔اس حوالے سے ریچل ریوز کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی ہمارا مشن ہے، چلیں اب کام کرتے ہیں۔ریچل ریوز کے والدین ٹیچر تھے اور ریچل ریوز نے صرف 14 برس کی عمر میں برطانیہ کی شطرنج چیمپئن بننے کا اعزاز اپنےنام کیا۔انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی، سیاسیات اور معیشت میں تعلیم حاصل کی اور پھر لندن اسکول آف اکنامکس سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔گریجویشن کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریچل ریوز ایک دہائی تک بینک آف انگلینڈ میں بطور اکنامسٹ خدمات انجام دیتی رہیں۔برٹش ریٹیل بینک ایچ بی او ایس میں کام کے دوران 2008 میں جب دنیا میں معاشی بحران آیا تو ریچل ریوز گورڈن براؤن کی لیبر حکومت میں بڑا بیل آؤٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔
2010 میں جب کنزرویٹو پارٹی نے لبرل ڈیموکریٹکس کے ساتھ ملکر حکومت بنائی تو اس وقت ریچل ریوز لیڈز نے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں۔تقریباً 11 برس بعد برطانیہ کے نو منتخب وزیراعظم سر کئیر اسٹارمر نے ریچل ریوز کو وزارت خزانہ کا قلمندان سونپا ہے جبکہ ان کی بہن ایلی ریوز بھی لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ہیں۔
No Comments: