نئی دہلی :اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے منتخب اراکین میں سے ایک انجینئر عبدالرشید شیخ اب تک لوک سبھا رکن کی شکل میں حلف نہیں لے سکے ہیں۔ دراصل وہ ٹیرر فنڈنگ کے ایک معاملے میں قید و بند کی صعوبت برداشت کر رہے ہیں، لیکن انسداد دہشت گردی ایجنسی این آئی اے نے اب انھیں بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کی اجازت دے دی ہے۔ اس معاملے میں اب دہلی کی ایک عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے جو کل سامنے آنے والا ہے۔ اس فیصلے میں ظاہر کیا جائے گا کہ کشمیری لیڈر انجینئر عبدالرشید شیخ کن شرائط پر حلف برداری کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ انجینئر راشد کے نام سے مشہور عبدالرشید شیخ نے حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخاب میں بطور آزاد امیدوار بارہمولہ سیٹ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ 2019 سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ این آئی اے نے ان پر ٹیرر فنڈنگ معاملے میں الزام عائد کیا تھا۔ وہ اٹھارہویں لوک سبھا میں باقی اراکین کے ساتھ حلف نہیں لے پائے۔ اپنی نظر بندی کے باوجود عبدالرشید نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو 2 لاکھ سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔
No Comments: