کانگریس رہنما نے کہا کہ پارلمینٹ میں آپ کی آواز اٹھائوںگا
نئی دہلی :نیٹ امتحان میں گریس مارکس کے حوالے سے ایک بڑی بے ضابطگی منظر عام پر آئی ہے۔ نیٹ امتحان کا انعقاد کرنے والی ایجنسی این ٹی اے نے اس کی جانچ کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس بے ضابطگی کی وجہ سے نیٹ کا امتحان دینے والے طلبہ کی اہلیت و ان کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں طلبہ کی آواز بنیں گے۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی نے ابھی حلف بھی نہیں لیا ہے اور نیٹ کے امتحان میں ہوئی دھاندلی نے 24 لاکھ سے زیادہ طلباء اور ان کے خاندانوں کو برباد کر دیا ہے۔ ایک ہی امتحانی مرکز کے 6 طلبہ زیادہ سے زیادہ نمبروں کے ساتھ ٹاپ کرجاتے ہیں، کتنوں کو ایسے نمبرات حاصل ہوتے ہیں جو تکنیکی طور پر ممکن ہی نہیں ہیں لیکن حکومت مسلسل پیپر لیک کے امکان کو مسترد کر رہی ہے۔
راہل گاندھی نے مزید کہا ہے کہ ایجوکیشن مافیا اور سرکاری مشینری کی ملی بھگت سے چل رہے اس ’پیپر لیک انڈسٹری‘ سے نمٹنے کے لیے ہی کانگریس نے ایک مضبوط پلان بنایا تھا۔ ہم نے اپنے منشور میں قانون بنا کر طلبہ کو ’پیپر لیک سے نجات‘ دلانے کا عہد لیا تھا۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا ہے کہ آج میں ملک کے تمام طلباء کو یقین دلاتا ہوں کہ میں پارلیمنٹ میں آپ کی آواز بنوں گا اور آپ کے مستقبل سے جڑے مسائل کو مضبوطی سے اٹھاؤں گا۔ نوجوانوں نے ’انڈیا‘ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، ’انڈیا‘ ان کی آواز کو دبنے نہیں دے گا۔
No Comments: