ریاض :دم دار ستارہ جو 80 ہزار سال بعد ایک بار اس کرہ ارض کے آسمان سے گزرتا ہے۔ یہ ستارہ ہفتے کو زمین کے قریب ترین فاصلے پر ہو گا اور 30 اکتوبر تک عرب دنیا اور کرہ ارض کے نصف شمالی حصے کے آسمان میں نظر آئے گا۔اس دم دار ستارے کا انکشاف گذشتہ برس جنوری میں چین کی رصد گاہ نے امریکی ایجنسی ناسا کے نظام کے تعاون سے کیا تھا۔یہ دم دار ستارہ جس کو صدی کا دم دار ستارہ کا خطاب دیا گیا ہے۔ یہ ستارہ چٹانوں، برف اور دھول پر مشتمل ہے۔ آج یہ زمین کے انتہائی قریب یعنی 7 کروڑ کلو میٹر کے فاصلے پر ہو گا۔اگر مشرقی افق کا آسمان صاف رہا تو اس کو سعودی عرب اور عرب دنیا کے آسمان پر انسانی آنکھ سے دیکھا جا سکے گا البتہ بہتر نظارہ کیلئے دور بین کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زاہرہ کے مطابق توقع ہے کہ سورج کے قریب آنے پر دم دار ستارے کی دم کو دیکھا جا سکتا ہے جو دھول سے بنی ہوتی ہے۔
No Comments: