تھائی لینڈ کی سیاست میں اس وقت طوفان برپا ہو گیا ہے۔ بدھ کے روز یہاں کی ایک عدالت نے وزیر اعظم شریتھا تھاویسن کو اخلاقیات کی خلاف ورزی معاملہ پر ان کے عہدہ سے دستبردار کر دیا ہے۔ آئینی عدالت نے شریتھا کو جس معاملے میں قصوروار ٹھہرایا ہے، اس میں ایک کابینہ رکن کی تقرری شامل ہے جسے ایک عدالتی افسر کو رشوت دینے کی مبینہ کوشش کے لیے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
ایک خبر رساں ایجنسی کی اطلاع کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کو ان کے عہدہ سے ہٹائے جانے کے بعد ایک ہنگامی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب تک پارلیمنٹ نئے وزیر اعظم کو منظوری نہیں دیتی تب تک کابینہ کارگزار بنیاد پر برقرار رہے گی۔ یعنی کابینہ تحلیل نہیں ہونے والی، بلکہ نئے وزیر اعظم کے نام کی منظوری ملنے کے بعد کابینہ کی کارگزار حیثیت ختم ہوگی۔
No Comments: