قومی خبریں

خواتین

اسرائیل کا منصوبہ فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا ہے۔اقوام متحدہ

یو این آر ڈبلیو اےکے سربراہ فلپ لازارینی غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران سے فکرمند-اسرائیل کی تردید

نیویارک: اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا کہ اسرائیل کا منصوبہ فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا ہے۔امدادی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ میں تباہی اس منصوبے کا پہلا قدم تھا۔ایجنسی کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کی دھمکی اس منصوبے کا اگلا قدم ہے۔ جنوبی غزہ میں 19 لاکھ فلسطینی بدترین حالات کا شکار ہیں۔امدادی ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی فلسطینیوں کو مصر میں دھکیلنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اگر یہی صورتحال رہی تو یہ دوسرا نکبا ہوگا۔ غزہ کی سرزمین فلسطینیوں کی نہیں رہے گی۔خیال رہے کہ 1948 میں لاکھوں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس دن کو نکبا یا قیامت کے طور پر مناتے ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ کے باشندوں کو بڑے پیمانے پر مصر میں داخل کرنے کی بنیاد ڈال رہا ہے۔
لاس اینجلس ٹائمز میں ہفتے کے روز شائع کے خبر کے مطابق یو این آر ڈبلیو اےکے سربراہ فلپ لازارینی نے غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران اور لڑائی سے فرار ہونے والے بے گھر شہریوں کی سرحد کے قریب بڑھتے ہوئے ارتکاز کی طرف اشارہ کیا۔فلپ لازارینی نے کہا کہ اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت کئی رکن ممالک نے غزہ پٹی سے غزہ کے باشندوں کو زبردستی بے گھر کرنے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے لیکن جو پیش رفت ہم دیکھ رہے ہیں وہ فلسطینیوں کو مصر میں منتقل کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں چاہے وہ وہاں رہیں یا پھر کہیں اور آباد ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی سرزمین کے شمال میں وسیع پیمانے پر تباہی اور اس کے نتیجے میں نقل مکانی اس طرح کے منظر نامے کا پہلا مرحلہ ہے جبکہ مصری سرحد کے قریب جنوبی شہر خان یونس سے شہریوں کو مجبور کرنا اگلا مرحلہ تھا۔اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو غزہ اب فلسطینیوں کے لیے سرزمین نہیں رہے گا۔ فلپ لازارینی نے جنگ کے دوران 760,000 فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے عربی اصطلاح نکباکااستعمال کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔ اسرائیلی وزارت دفاع کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ غزہ کے مکینوں کو مصر منتقل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ نہیں ہے اور نہ کبھی تھا اور نہ کبھی ہوگا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *