تہران :اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے جنگ جاری ہے جس میں ساڑھے سات ہزار افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔وہیں دوسری جانب ایران امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی حمایت سے ناراض ہے۔ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھی تو اس کے خلاف نئے محاذ کھل جائیں گے۔ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ایران نے حالیہ دنوں میں شام اور عراق میں موجود گروپوں کو امریکی افواج کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ تہران نہیں بلکہ واشنگٹن ہے جو اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ ‘امریکہ دوسروں کو امن سے کام لینے کا مشورہ دے رہا ہے لیکن اس نے پوری طرح اسرائیل کا ساتھ دیا ہے۔ اگر امریکہ وہی کرتا رہا جو اب تک کرتے آیا ہے تو امریکہ کے خلاف نئے محاذ کھل جائیں گے۔انہوں نے کہا، ‘میں صرف خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر غزہ میں خواتین اور بچوں کی ہلاکتیں جاری رہیں تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔ لہٰذا امریکہ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا وہ واقعی جنگ کو بڑھانا چاہتا ہے؟
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اس نے ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور سے منسلک شام کی دو تنصیبات پر فوجی حملے کیے ہیں، جنہیں خطے میں امریکی فوجیوں کے خلاف حملوں کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔امریکی حکام نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایسے شواہد نہیں ہیں کہ ایران نے واضح طور پر حملوں کا حکم دیا تھا، لیکن وہ ایران کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں کیونکہ وہ ان گروہوں کی حمایت کرتا ہے جنہوں نے امریکی فوجیوں کے خلاف حملے انجام دیا تھا۔
No Comments: