ارریہ: پولیس کے مطابق جمعہ کی اولین ساعتوں میں ارریہ ضلع میں نامعلوم افراد نے ایک صحافی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ ایک ہندی روزنامہ کے لئے کام کرنے والے 35 سالہ ویمل کمار یادو کو پریم نگر گاؤں میں ان کے مکان پر قتل کیا گیا ہے۔مذکورہ بہار پولیس نے ٹوئٹ کیا کہ ”حملہ آوروں نے 5:30 بجے صبح یادو کے گھر کی دروازوں پر دستک دی اور جیسے ہی انہوں نے گیٹ کھولا ان پر فائرینگ کر دی گئی۔یادو کی موقع پر موت ہوگئی۔ وہیں ضلع پولیس سربراہ متعلقہ پولیس اسٹیشن رانی گنج کے ایس ایچ او اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئے۔اراریا سپریڈنٹ آف پولیس اشوک کمار سنگھ نے کہا کہ ”نعش کو پوسٹ مارٹم جانچ کے لئے بھیج دیا گیا۔ اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
فارنسک ماہرین اور ڈاگ اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ متوفی کی ایک پڑوسی سے قدیم دشمنی تھی۔ تمام زوایوں سے جانچ کی جارہی ہے۔اس واقعہ کے متعلق تفصیلات کے ساتھ پٹنہ میں جب صحافی چیف منسٹر نتیش کمار سے رجوع ہوئے تو انہوں نے کہا کہ ”مجھے حقیقت میں بہت صدمہ پہنچا ہے اور میں نے فوری عہدیداروں کو اس معاملے کی جانچ کے لئے کہا ہے“۔
چیف منسٹر نے زور دیا کہ ”معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے اور خاطیوں پر مقدمہ چلایا جائے گا“۔تاہم اپوزیشن نے بہار حکومت پر ناراضگی کا اظہار کیا او ردعوی کیا کہ یہ واقعہ دکھاتا ہے کہ ”بہار میں جمہوریت خطرے میں ہے“۔ بی جے پی کے ریاستی صدر سمراٹ چودھری نے الزام لگایا کہ ”مجرمین آزادی سے گھوم رہے ہیں وہیں معصوم شہری، بشمول صحافی اور یہاں تک پولیس جوان بہار میں قتل کئے جارہے ہیں“۔مذکورہ بی جے پی لیڈر جس کی پارٹی نے ایک سال قبل تک ریاست میں اقتدار شیئر کیا تھا نے کہا کہ ”ارریا میں کیوں ہو رہا ہے، حالانکہ سانحہ ہے۔
مگر اس طرح کے واقعات اس وقت سے رونما ہو رہے ہیں جب سے ”گھمنڈی“ عظیم اتحاد جس کی قیاد ت چیف منسٹر نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کر رہے ہیں نے ریاست میں حکومت تشکیل دی ہے“۔
No Comments: