مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ کسانوں کو 23 اکتوبر کو احتجاج کے لیے تیار رہیں۔مظفر نگر کے گاؤں منڈبھر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی کے یو کے قومی ترجمان نے کہا کہ کسان رہنماؤں نے محکمہ بجلی کی من مانی کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ قلم اور کیمرے پر بندوق پہرا ہے، یہی وجہ ہے کہ کسانوں کی تحریک کو ہندوستانی میڈیا کے بجائے غیر ملکی میڈیا میںبہتر دکھایا جا رہا ہے۔بی کے یو کے صدر چودھری نریش ٹکیت نے محکمہ کے افسران پر کسانوں کا استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کسان رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ جب تک ان کے مسائل حل نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔
راکیش ٹکیت نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کے خلاف اپنا وعدہ توڑ دیا ہے۔ ان کے مطالبات بشمول آبپاشی کے لیے مفت بجلی اور گنے کے لیے زیادہ ایس اے پی کو پورا نہیں کیا گیا۔ ان مطالبات کی وجہ سے کسان حکومت کے خلاف اپنا احتجاج تیز کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کسان اپنی پیداوار کا مناسب معاوضہ نہ ملنے پر حکومت سے بے حد ناخوش ہیں۔ گنے کے کاشتکاروں کو ان کے واجبات وقت پر نہیں مل رہے۔ انہوں نے کہا کہ بی کے یو آنے والے دنوں میں ہر ضلع میں احتجاج کرے گی۔
No Comments: