بھوپال: مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کی ایک عورت نے شادی کے 8ماہ بعد صرف اس وجہ سے طلاق کی درخواست داخل کردی کہ اس کا شوہر اسے ہنی مون کے لئے گوا لے جانے کے بجائے اپنے ماں باپ کے ساتھ اسے وارانسی اور ایودھیا (یوپی) لے گیا۔طلاق کی درخواست کونسلنگ مرحلہ میں زیرالتوا ہے۔ صلح صفائی کی کوششیں جاری ہیں۔منصف کی خبر کے مطابق فیملی کورٹ کے میریج کونسلر شیل اوستھی نے جمعرات کے دن پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ اوستھی نے کہا کہ جوڑے کی شادی گزشتہ برس 3مئی کو ہوئی تھی۔عورت زور دے رہی تھی کہ ہنی مون کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں کیونکہ دونوں کی کمائی اچھی ہے۔ شوہر آئی ٹی پروفیشنل ہے اور بیوی خانگی کمپنی میں کام کرتی ہے۔ شوہر کو ہنی مون کے لئے بیرون ِ ملک جانے میں پس و پیش تھا۔ بعد میں طئے پایا تھا کہ گوا یا جنوبی ہند میں کہیں جایا جائے۔
شوہر کا کہنا تھا کہ اسے اپنے ماں باپ کا بھی خیال رکھنا ہے۔ شوہر نے بیوی کو بتائے بغیر ایودھیا اور وارانسی کے ٹکٹ بک کردیئے اور روانگی سے صرف ایک دن قبل بیوی کو بتایا۔اس نے بیوی سے کہا کہ اس کی ماں رام مندر کے افتتاح سے قبل ایودھیا جانا چاہتی ہے۔ بیوی نے اس وقت کوئی اعتراض نہیں کیا لیکن واپسی کے بعد اس نے جھگڑا کیا اور طلاق کے لئے درخواست داخل کردی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کا شوہر اس سے زیادہ اپنے ماں باپ کا خیال رکھتا ہے۔
No Comments: