نئی دہلی :دہلی میونسپل کارپوریشن کو ابھی تک درج فہرست ذات سے میئر نہیں مل سکا ہے۔ اس کو لے کر عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ایک بار پھر مسلسل الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ حال ہی میں بی جے پی نے اس معاملے میں ایل جی کی مداخلت کی درخواست کی تھی اور نیا میئر حاصل کرنے میں مدد مانگی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال سی ایم کیجریوال کے استعفیٰ نہ دینے اور جیل سے حکومت چلانے کی ضد کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ وہیں، عآپ نے اس کے لئے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا اور لیفٹیننٹ گورنر سے جلد از جلد میئر کا انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر کلدیپ کمار نے بی جے پی اور ایل جی سے کہا کہ وہ دلت برادری کے بیٹے سے دہلی کا میئر بننے کا حق نہ چھینیں۔ اگر وہ میئر کے انتخاب کا عمل مکمل نہ کر کے ایک دلت کو دہلی کا میئر بننے سے روکتے ہیں تو دلت برادری بی جے پی کو سبق سکھانے کا کام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈی ایم سی ایکٹ 1957 کہتا ہے کہ پہلے سال ایک خاتون ایم سی ڈی کی میئر بنے گی، دوسرے سال جنرل کیٹیگری کا فرد اور تیسرے سال دلت برادری کا کوئی فرد میئر بنے گا۔ عام آدمی پارٹی نے دلت برادری سے تعلق رکھنے والے مہیش کھیچی کو میئر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار قرار دیا تھا اور ان کی جیت یقینی تھی لیکن دلت مخالف بی جے پی نے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے انتخابات نہیں ہونے دئے۔
کلدیپ کمار نے کہا کہ بی جے پی نے نہ صرف دلتوں کی توہین کی ہے بلکہ ڈی ایم سی ایکٹ 1957 کی بھی خلاف ورزی کی ہے، جو دلت برادری کے کسی فرد کو ایک سال کے لیے میئر بننے کا حق دیتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور اس کے لیفٹیننٹ گورنر دہلی کے دلت طبقہ کے لوگوں کے حقوق چھین رہے ہیں۔
No Comments: