نئی دہلی :دہلی میں بجلی بل کے اضافہ کو لے کر آج دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کی قیادت میں سبھی ضلع کانگریس کمیٹیوں نے ریاست گیر سطح پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پوری دہلی میں 55 سے بھی زیادہ چوراہوں اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں کانگریس کارکنان نے دہلی حکومت کے ذریعہ بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے بجلی بلوں پر پی پی اے سی فیس میں تقریباً 9 فیصد اضافہ کے خلاف عظیم الشان مظاہرہ کیا۔ اس تعلق سے ریاستی صدر دیویندر یادو نے کہا کہ آگے بھی عوام سے جڑے ہر ایشو پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ 2015 سے 21-2020 تک 5 سالوں میں صارفین کو 200 یونٹ کے تحت 11743 کروڑ روپے سبسیڈی دے کر بجلی بل میں چھوٹ دی گئی اور بلوں پر پی پی اے سی، پنشن، فکس چارج، سرچارج، ریگولیٹری چارج وغیرہ کی شکل میں 37227 کروڑ روپے کی لوٹ کی گئی۔ بند پڑے مکانات، کاروباری اداروں کے بھی بجلی کے بل سرچارج لگا کر آ رہے ہیں جو صارفین کے ساتھ ناانصافی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ استمعال سے کہیں زیادہ بجلی کے بل لوگوں کو مل رہے ہیں اور کانگریس کے وقت اوسطاً فی یونٹ تقریباً 5 روپے تھا جو نصف بل کے مطابق اب 2.50 روپے ہونا چاہیے تھا۔ حالانکہ کیجریوال حکومت صارفین سے اوسطاً فی یونٹ 10 روپے وصول کر رہی ہے جو متوسط طبقہ، چھوٹے دکانداروں، چھوٹی صنعتوں، صنعتی یونٹس اور کمرشیل اداروں پر بھاری معاشی بوجھ پڑے گا۔ راجدھانی میں رہائشی اور کمرشیل علاقہ میں بجلی سب سے مہنگی ہے جس سے عوام پریشان ہے۔
No Comments: