الیکشن کمیشن کی اطلاع کے مطابق 5 فروری کو دہلی کے 70 اسمبلی حلقوں میں ہونے والے انتخاب کے لیے اس مرتبہ کُل 1521 پرچۂ نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل افسر کے دفتر کے مطابق یہ نامزدگیاں سبھی 70 سیٹوں کے لیے 981 امیدواروں کے ذریعہ داخل کی گئی ہیں۔ نئی دہلی سیٹ پر سب سے زیادہ 40 اور کستوربا نگر سیٹ پر سب سے کم محض 9 پرچے بھرے گئے۔ امیدواری واپس لینے کی آخری تاریخ 20 جنوری ہے۔ چیف الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق پرچہ داخل کرنے کی آخری تاریخ 17 جنوری کو کُل 680 نامزدگیاں ہوئیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق وسط دہلی میں 99 امیدواروں کے ذریعہ 154 پرچہ نامزدگی داخل کیے گے ہیں جبکہ مشرقی دہلی میں 79 امیدواروں کے ذریعہ کُل 119 پرچے بھرے گئے۔ شمالی دہلی میں 108 امیدواروں نے 183 جبکہ شمال مشرقی دہلی میں 80 امیدواروں نے 116 پرچہ نامزدگی داخل کیے ہیں۔ مغربی دہلی میں نانگلوئی جاٹ، موتی نگر، مادی پور، راجوری گارڈن، ہری نگر، تلک نگر اور جنک پوری انتخابی حلقوں سمیت 104 سیٹوں سے کُل 170 پرچہ نامزدگی حاصل ہوئے ہیں۔
نئی دہلی اسمبلی سیٹ پر سب سے زیادہ پرچہ نامزدگی داخل ہوئے ہیں۔ اس سیٹ کے لیے 29 امیدواروں نے 40 پرچے بھرے ہیں۔ نئی دہلی سیٹ پر عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا مقابلہ دہلی کے دو سابق وزیر اعلیٰ کے بیٹوں سے ہے۔ کانگریس امیدوار سندیپ دیکشت سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی شیلا دیکشت کے بیٹے ہیں جبکہ بی جے پی امیدوار پرویش ورما سابق وزیر اعلیٰ صاحب سنگھ ورما کے بیٹے ہیں۔
No Comments: