بنگلورو: بنگلورو کے مضافات میں ہفتہ کو پٹاخوں کی دکان اور گودام میں لگنے والی آگ میں کم از کم 14 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ کرناٹک حکومت نے ہلاک ہونے والے افراد کے افراد خاندان کے لیے 5 لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا۔ دریں اثنا، ذرائع نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔آگ لگنے کا واقعہ بنگلورو کے مضافات میں واقع انیکال تعلقہ کے اٹی بیلے میں پیش آیا۔ آگ کے عمارت کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لینے سے قبل چار افراد باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں اور ایمرجنسی سروسز کے اہلکاروں نے بعد میں آگ پر قابو پا لیا۔
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کی رات دیر گئے موقع کا دورہ کیا۔ انہوں نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کیلئے 5 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اور لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے ہے۔ہلاک ہونے والے زیادہ تر کارکنان کا تعلق تمل ناڈو سے ہے۔شیوکمار نے کہا کہ جو لوگ خریداری کے لیے دکان پر آئے تھے، ان کے بھی آگ لگنے کے واقعے میں ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ واقعے کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ گودام کے لیےاجازت لی گئی تھی دکان کے لیے نہیں۔اس واقعہ پر غم کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ انہیں یہ جان کر صدمہ پہنچا ہے کہ انیکال پٹاخہ کی دکان کے سانحہ میں 14 مزدور زندہ جل گئے۔
پولیس کے مطابق دکان کا مالک نوین نامی شخص ہے۔ بنگلورو کے دیہی ایس پی ملکارجن بالادانڈی نے بتایا کہ بالاجی پٹاخے کی دکان میں کنٹینر سے پٹاخے اتارتے وقت آگ لگ گئی۔ آگ بعد میں گودام اور دیگر مقامات تک پھیل گئی۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایف ایس ایل ٹیم اس کی تشخیص کرے گی جبکہ پٹاخوں کی دکان کے لائسنس کی جانچ کی جارہی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ اس واقعہ میں کروڑوں روپے مالیت کے پٹاخے جل کر راکھ ہو گئے۔ اس واقعہ میں تین چار پہیہ گاڑیاں اور چار بائک بھی جل کر خاکستر ہو گئیں۔
No Comments: