قومی خبریں

خواتین

کیا پرویش ورما کو ملے گا کجریوال کو شکست دینے کا انعام؟

نئی دہلی، 10 فروری: بی جے پی کے پریش ورمہ نے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو انتخابی میدان میں زبردست شکست دی ہے۔ اس سے بی جے پی خوش ہے اور پھولے نہیں سما رہی ہے۔ اب یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ورمہ کو وزیر اعلیٰ کے طور پر انعام مل سکتا ہے۔ لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کوئی ایسا نام لا سکتی ہے جس کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا۔کہا جا رہا ہے کہ نئی دہلی سیٹ پر اروند کیجریوال کو شکست دینے والے پریش ورمہ کو بی جے پی کی اعلیٰ قیادت انعام دے سکتی ہے اور وہ دہلی کے اگلے وزیر اعلیٰ بننے کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ انتخابی نتائج کے فوراً بعد پریش ورمہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کرنے بھی پہنچے تھے۔ اس کے بعد وہ بی جے پی کے کچھ نو منتخب ارکان اسمبلی کے ساتھ نائب گورنر ونئے کمار سکسینہ سے ملنے دہلی راج نیواس بھی گئے تھے۔
تاہم، بی جے پی کی مرکزی قیادت کے ذہن میں کیا چل رہا ہے اس کا اندازہ لگانا حالیہ برسوں میں سیاسی تجزیہ کاروں اور صحافیوں کے لیے مشکل رہا ہے۔ پچھلے کئی مواقع پر ایسا ہوا ہے کہ جب میڈیا میں کچھ ناموں کی بحث ہو رہی تھی اور بھارتیہ جنتا پارٹی نے کسی انجان چہرے کو سامنے لا کر سب کو حیران کن طور پر چکرا دیا تھا۔ حالیہ دنوں میں جب مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بی جے پی کی جیت ہوئی تھی تو میڈیا میں جانے پہچانے ناموں کی بحث وزیر اعلیٰ کے طور پر ہو رہی تھی، لیکن بی جے پی نے تینوں ریاستوں میں ایسے رہنماؤں کو وزیر اعلیٰ بنایا جن کا کسی نے اندازہ بھی نہیں لگایا تھا۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے وشنو دیو سای، مدھیہ پردیش میں موہن یادو اور راجستھان میں بھجن لال شرما کو حکومت کی قیادت سونپی۔ دہلی میں بی جے پی آخری بار 1993 سے 1998 کے دوران اقتدار میں تھی۔ اس پانچ سال کی مدت کے دوران، پارٹی نے تین وزرائے اعلیٰ بنائے – مدن لال کھورانہ، صاحب سنگھ ورما اور سشما سوراج۔ دہلی میں فی الحال جن ناموں کی بحث ہو رہی ہے، ان میں پریش ورمہ کے علاوہ آر ایس ایس کے خاص اجے مہاور، پچھواڑہ کے ابھی ورمہ اور پنکج سنگھ شامل ہیں۔

Next Post

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *