سری نگر:جموں و کشمیر میں آج صبح 7 بجے سے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا۔ یہ انتخابات 10 سال بعد ہو رہے ہیں اور دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کے بعد پہلا موقع ہے کہ ریاست میں ووٹرز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔
آج کے انتخابات کا پہلا مرحلہ 24 حلقوں پر مشتمل ہے، جس میں تقریباً 23 لاکھ ووٹرز اپنا حق استعمال کریں گے۔ ان حلقوں میں پامپور، ترال، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، اور اننت ناگ شامل ہیں۔ سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے حساس علاقوں میں خاص طور پر سخت اقدامات کیے ہیں، تاکہ انتخابات بغیر کسی ناخوشگوار واقعے کے مکمل ہو سکیں۔
ان انتخابات میں نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس کے درمیان انتخابی اتحاد ہوا ہے، جبکہ بی جے پی نے اپنی مہم میں ریاست کی ترقی اور دفعہ 370 کے خاتمے کو مرکزی نکتہ بنایا ہے۔ پی ڈی پی اور دیگر علاقائی جماعتیں بھی انتخابی میدان میں موجود ہیں۔یہ انتخابات جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کا تعین کریں گے اور ریاست کی سیاست میں نئی سمت متعین کریں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی اور نتائج کے بعد ریاست کو ایک بار پھر سے اپنا وزیر اعلیٰ ملنے کی امید ہے۔
No Comments: