ہزاری باغ : جھارکھنڈ کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے بدھ کو آئی ایس آئی ایس کے مبینہ طور پر دو مبینہ کارندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ ایک کو گڈا اور دوسرے کو ہزاری باغ سے گرفتار کیا گیا ہے۔اے ٹی ایس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شناخت عارض حسنین اور محمد نسیم کے طور پر ہوئی ہے۔اے ٹی ایس نے انکشاف کیا کہ عارض حسنین سوشل میڈیا کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے نظریے کو پھیلا کر لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کرتا ہےنیز وہ فلسطین بھی جانا چاہتا تھا۔ دراصل اس وقت فلسطین کے مزاحمتی جنگجوتنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ جاری ہے، جس میں دس ہزار کے قریب لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔
’اے ٹی ایس نے بتایا کہ عزیرحسنین سے پوچھ گچھ کے دوران اور اس کے فون کی جانچ کے بعد پتہ چلا کہ محمد نسیم نام کا ایک اور شخص بھی آئی ایس آئی ایس سے وابستہ ہے۔اس دوران عزیر کی موبائل چیٹ دیکھنے پر معلوم ہوا کہ نسیم نے اسے جہاد اور کفر کے نام سے دو کتابیں بھی بھیجی تھیں۔نیز یہ دونوں کتابیں مبینہ طو رپر داعش کے نظریات پر مبنی ہیں۔
جھارکھنڈ اے ٹی ایس کو یہ اطلاع ملی تھی کہ آسن بنی گڈا کے تحت رحمت نگر کا رہنے والاعارض حسنین سوشل میڈیا کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے نظریے کو پھیلا رہا ہے اور معصوم لوگوں کو بنیاد پرست بنا رہا ہے۔ واضح ہو کہ اتر پردیش اے ٹی ایس نے گزشتہ کل علی گڑھ سے آئی ایس آئی ایس سے وابستہ دو لوگوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ نیز دونوں کے قبضے سے مبینہ طور پر ممنوعہ لٹریچر اور پین ڈرائیو کی برآمدگی کا بھی دعویٰ کیا تھا، گرفتار افراد کی شناخت عبداللہ ارسلان اور معاذ بن طارق کے نام سے ہوئی ہے۔
No Comments: