نئی دہلی: اگرچہ دہلی-این سی آر کی ہوا تقریباً پورے سال تکلیف دہ رہتی ہے، لیکن سردیوں میں صورتحال مزید بگڑ جاتی ہے۔ خاص طور سے جب دیوالی کے موقع پر لوگ پٹاخے جلاتے ہیں تو صورتحال ابتر ہو جاتی ہے۔ اس کے پیش نظر دہلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس سال بھی دیوالی کے موقع پر پٹاخے نہیں پھوڑے جائیں گے۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا ہے کہ سردیوں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ جنوری سے اگست تک دہلی کا اوسطااے کیو آئی کم رہتا ہے، لیکن جیسے جیسے سردی بڑھتی ہے، ہوا آلودہ ہونے لگتی ہے۔ گوپال رائے نے کہا کہ اس سال بھی دہلی میں ہر قسم کے پٹاخے بنانے، بیچنے، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ گوپال رائے نے کہا کہ دہلی پولیس کو ایسے پٹاخے بیچنے اور بنانے والوں کو لائسنس جاری نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے آلودگی کے ہاٹ سپاٹ علاقوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ موسم سرما کے ایکشن پلان پر بھی عمل کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے 23 اکتوبر 2018 کو سبز پٹاخوں کے استعمال کا حکم دیا تھا لیکن اس کی آڑ میں زہریلے پٹاخے بنائے جانے لگے۔ اس کے بعد یکم دسمبر 2020 کو این جی ٹی نے حکم دیا کہ جہاں بھی ہوا کا معیار خراب ہو وہاں پٹاخوں پر پابندی لگا دی جائے۔
No Comments: