سرینگر :جموں و کشمیر انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلہ محیں منگل کو 40 سیٹوں پر ووٹنگ شروع ہو گئی۔ آخری مرحلہ میں 415 امیدوار اپنی سیاسی قسمت آزمارہے ہیں۔ ووٹنگ صبح 7 بجے سے 40 اسمبلی حلقوں میں شروع ہوئی۔ سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے منجملہ 40 سیٹوں کیلئے کل 415 امیدوار میدان میں ہیں۔ تیسرے مرحلے کی پولنگ میں تقریباً 39.18 لاکھ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔آخری مرحلہ میںجموں و کشمیر کے سات اضلاع کے 5,060 پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے سے ووٹنگ شروع ہونے والی ہے۔ منگل کو ہونے والی 40 نشستوں میں سے 16 کشمیر کے علاقے میں جبکہ 24 جموں صوبے میں ہیں۔کشمیر کے 16 اسمبلی حلقوں میں کرناہ، ترہگام، کپواڑہ، لولاب، ہندواڑہ، لنگیٹ، سوپور، رفیع آباد، اوڑی، بارہمولہ، گلمرگ، واگورا کریری، پتن، سوناواری، بانڈی پورہ اور گریز (ایس ٹی) شامل ہیں۔جموں کے24 حلقوں میں ادھم پور ویسٹ، ادھم پور ایسٹ، چنانی، رام نگر (ایس سی)، بنی، بلاور، بسوہلی، جسروٹا، کٹھوعہ (ایس سی)، ہیرا نگر، رام گڑھ (ایس سی)، سانبہ، اور وجے پور، بشنہ (ایس سی) شامل ہیں۔ سوچیت گڑھ (ایس سی)، آر ایس پورہ، جموں جنوبی، بہو، جموں ایسٹ، نگروٹہ، جموں ویسٹ، جموں شمالی، مارہ (ایس سی)، اکھنور (ایس سی) اور چھمب میں ووٹنگ ہوگا۔پولیس کی جانب سے رائے دہی کیلئے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔بانڈی پورہ: ضلع انتخابی افسر مظور احمد قادری (کے اے ایس) نے اتوار کو کہا کہ 30 ستمبر کی شام چھ بجے کے بعد انتخابی مہم پر پابندیاں عائد کر دی گئی۔ ڈی ای او بانڈی پورہ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں تین حلقوں میں 230 مقامات پر 312 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور ہر پولنگ اسٹیشن پر تمام ضروری بنیادی سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انتخابات سے متعلق کسی بھی دھمکی اور غیر منصفانہ طرز عمل کی نگرانی کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بانڈی پورہ ضلع میں انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے یکم اکتوبر کو ہموار پولنگ کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ہر حلقے میں پنک خواتین کے لیے خاص طور سے پولنگ اسٹیشنز بنائے کئے گئے۔ معذور افراد کے لیے ریڈ پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں تمام تر سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔ ڈی ای او نے پولنگ کے موقعے پر کیے گئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات کی تفصیلی جانکاری دی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ ہے۔ اس پولنگ کے بعد تمام امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہو جائے گی اور آنے والے آٹھ اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
No Comments: