قومی خبریں

خواتین

چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق نئے قانون پر روک لگانے سے سپریم کورٹ نےانکار

عرضی پرسماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہاکہ فریق مخالف کو سنے بغیرروک لگانے کا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔

نئی دہلی :چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق نئے قانون پر روک لگانے سے سپریم کورٹ نےانکار کر دیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی دو رکنی بنچ نے کہا کہ اس قانون پر فوری روک نہیں لگایا جا سکتا، کیونکہ بغیر کاپی سروِنگ (فریق مخالف کو سنے) قانون پر روک لگانے کا حکم جاری نہیں کیا جا سکتا۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس لیڈر جیہ ٹھاکر نے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے نئے قانون کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ لایا گیا یہ قانون غیر آئینی ہے۔ اس عرضی میں پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس کردہ ترمیم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ نیا قانون چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری کو لے کر بنایا گیا ہے۔
اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے نئے قانون پر روک لگانے سے انکار ضرور کر دیا، لیکن ساتھ ہی کہا کہ نئے قانون کا عدالتی تجزیہ کیا جائے گا۔ عدالت نے نئے قانون پر روک لگانے سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو نوٹس بھی جاری کیا ہے اور جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔۔ عدالت عظمیٰ میں اس معاملے پر آئندہ سماعت اپریل میں ہوگی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *