حیدرآباد: حیدرآباد کی پرامن فضا کو مکدر کرنے کی کوشش جاری ہے۔ منصف نیوزپورٹل کی خبر کے مطابق معین آباد کے چلکور گاؤں میں پیر کے روز چند شرپسند عناصر نے رات کی تاریکی میں قطب شاہی دور کی مسجد کو شہید کردیا تھا جس کی وجہ سے مسلمانوں میں شدید برہمی اور غم کی لہر دوڑ گئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد وقف بورڈ کے چیرمین نے اسی جگہ پرعالیشان مسجد تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اب جبکہ حالات قابو میں دیکھے جارہے تھے کہ بجرنگ دل کے غنڈوں نے شہید مسجد کی جگہ مسجد کی دوبارہ تعمیر پر اعتراض کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ بجرنگ دل کے شرپسند غنڈوں نے مسجد کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد معین آباد میں احتجاج کی کال دی تھی۔بجرنگ دل کے احتجاج کے پیش نظر کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کیلئے بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ بجرنگ دل کے شرپسندوں نے دھمکی دی کہ وہ اس مقام پر دوبارہ تعمیر ہونے والی مسجد کو بھی گرادیں گے۔
واضح رہے کہ منگل کے دن بھی بجرنگ دل کے کارکن بڑی تعداد میں ایک مندر میں جمع ہوئے اور مسجد کی تعمیر نو کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ مقامی قائدین نے ان احتجاجیوں سے کہا کہ مسجد کے مقام پر باڑھ لگائی گئی ہے اور کوئی مستقل ڈھانچہ تعمیر نہیں کیا جارہا ہے تب مظاہرین نے اپنا احتجاج ختم کردیا تھا۔تلنگانہ وقف بورڈ کے عہدیدار، مسلم قائدین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی شہید مسجد کے مقام پر توقف کئے ہوئے ہیں۔ وقف بورڈ گزٹ کے مطابق 480 مربع گز (چارگنٹے) کا رقبہ مسجد کیلئے وقف تھا جبکہ سروے 133 اور 134 میں زمین کا کل رقبہ 15 ایکڑ سے زیادہ ہے۔
No Comments: