نئی دہلی: ضلع عدالت کی جانب سے گیانواپی مسجد کے ویاس تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے اور انتظامیہ کی جانب سے راتوں رات تمام بندوبست کرنے کے بعد پوجا کرانے کے بعد مسلم فریق نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے عرضی پر سماعت سے انکار کر دیا۔ مسلم فریق نے رات دیر گئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے رابطہ کیاتھا۔گیانواپی مسجد کی قانون ٹیم، جس میں وکیل فضیل ایوبی، نظام پاشا اور آکانکشا شامل ہیں، نے علی الصبح 3 بجے سپریم کورٹ کے رجسٹڑار سے رابطہ کیا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے رجسٹرار سے ایک گھنٹے تک بات چیت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مسجد انتظامیہ کمیٹی کی جانب سے دائر عرضی پر سپریم کورٹ نے سماعت سے انکار کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنےکی ہدایت دی ۔ ضلع عدالت کے فیصلے پر ہندو فریقی نے خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ مسلم فریق کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عجلت میں جاری کیا گیا ہے اور اس میں کئی خامیاں موجود ہیں۔گیانواپی معاملہ میں عدالت کی جانب سے ہندو فریق کو ویاس تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے پر وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ ایس راجالنگم نے کہا کہ عدالت کے حکم پر عمل کیا گیا ہے۔ کورٹ کے حکم کے بعد گیانواپی مسجد کے احاطہ میں رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا، اس کے بعد کاشی وشوناتھ ٹرسٹ کے پجاری نے پوجا پاٹھ کی۔دریں اثنا، ضلع عدالت کے حکم کے بعد گیانواپی مسجد کے سیل بند ویاس تہہ خانے میں منگل دیر رات سے سخت حفاظت کے درمیان پوجا پاٹھ کی گئی۔ اس کے بعد سے یوپی پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ بنارس میں پولیس افسروں کو پیدل گشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
No Comments: