نئی دہلی : وزیر اعلیٰ کیجریوال کی گرفتاری پر کئی اپوزیشن پارٹی لیڈران نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈران نے کیجریوال کی گرفتاری کے وقت پر سوال اٹھایا ہے اور اس کارروائی کے لیے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ بھی کیا ہے۔ خاص طور سے انڈیا اتحاد میں شامل پارٹی لیڈران نے اس گرفتاری پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ ڈرا ہوا تاناشاہ مری ہوئی جمہوریت کو فروغ دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا سمیت سبھی اداروں پر قبضہ، پارٹیوں کو توڑنا، کمپنیوں سے ہفتہ وصولی، اہم اپوزیشن پارٹی کا اکاؤنٹ منجمد کرنا بھی ’اَسُری شکتی‘ کے لیے کم تھا، تو اب منتخب وزرائے اعلیٰ کو گرفتارکرنے لگے۔این سی پی (شرد پوار) نے کہا کہ اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کے انتقامی غلط استعمال کی وہ شدید مذمت کرتےہیں۔ خاص طور سے عام انتخابات کے قریب یہ بالکل مناسب نہیں ہے۔ یہ گرفتاری اس زوال کو ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی اقتدار کے لیے کس حد تک جھک جائے گی۔ انڈیا اتحاد اروند کیجریوال پر ہو رہی اس غیر آئینی کارروائی کے خلاف متحد ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ الیکشن کے سبب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اس طرح ہدف بنانا بالکل غلط اور غیر آئینی ہے۔ سیاست کی سطح اس طرح سے گرانا نہ وزیر اعظم جی کو زیب دیتا ہے، نہ ان کی حکومت کو۔اپنے ناقدین سے انتخابی میدان میں اتر کر لڑیے، ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیجیے، ان کی پالیسیوں اور طریقہ کار پر بے شک حملہ کیجیے- یہی جمہوریت ہوتی ہے۔ لیکن اس طرح ملک کے سبھی اداروں کی طاقت کا اپنے سیاسی مقصد کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرنا، دباؤ ڈال کر انھیں کمزور کرنا جمہوریت کے ہر اصول کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کانگریس کے بینک اکاؤنٹ فریز کر دیے گئے ہیں، تمام سیاسی پارٹیوں اور ان کے لیڈروں پر ای ڈی، سی بی آئی، آئی تی کا دن رات دباؤ ہے، ایک وزیر اعلیٰ جیل میں ڈلوا دیے گئے ہیں، اب دوسرے وزیر اعلیٰ کو بھی جیل لے جانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ ایسا شرمناک نظارہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار دیکھنے کو مل رہا ہے۔
تملناڈو کے وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کہا کہ لوک سبھا انتخاب 2024 سے قبل دہلی کے عزت مآب وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک دہائی کی ناکامیوں اور آنے والی شکست کے خوف سے فاشسٹ بی جے پی حکومت کس قدر پریشان ہے۔ بھائی ہیمنت سورین کو ناحق نشانہ بنائے جانے کے بعد یہ مزید ایک قدم ہے جو بی جے پی کی مایوسی ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور جمہوریت کے زوال کا سبب بننے والے بی جے پی کے کسی بھی رہنما کو جانچ یا گرفتاری کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔ بی جے پی حکومت کی طرف سے اپوزیشن لیڈروں پر مسلسل ظلم و ستم ہو رہے ہیں جو ان کی مایوسی اور جادو-ٹونا کا مظہر ہے۔
No Comments: