نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں تقریباً 10 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کرلیا۔ اس سے پہلے صبح سویرے تفتیشی ایجنسی نے اے اے پی ایم پی کے احاطے پر چھاپہ مارا اور ان کے عملے سے پوچھ گچھ کی۔حکام نے بتایا کہ معاملہ کے سلسلے میں کچھ دیگر لوگوں کے گھروں کی تلاشی بھی لی گئی۔ ای ڈی نے اس معاملے میں پہلے اے اے پی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کے عملے کے ارکان اور ان سے وابستہ دیگر لوگوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں سنگھ کا نام شامل کیا تھا۔ اس نے کہا کہ ایک بچولیا دنیش اروڑہ نے انہیں بتایا تھا کہ اس کی ملاقات سنگھ سے اس کے ریستوراں ‘ان پلگڈ کورٹیارڈمیں پارٹی کے دوران ہوئی تھی۔چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں سنگھ نے اروڑو سے درخواست کی تھی کہ وہ ریستوران کے مالکان سے دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے عام آدمی پارٹی کے لئے فنڈ جمع کرنے کو کہیں۔ دنیش اروڑہ نے بتایا کہ انہوں نے پارٹی کے لئے 82 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا۔
چارج شیٹ کے مطابق دنیش اروڑہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اور ملزم امت اروڑہ اپنی شراب کی دکان کو اوکھلا سے پیتم پورہ منتقل کرنے میں مدد چاہتا تھا۔ اس نے یہ کام دنیش اروڑہ کے ذریعے کروایا، جس نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو اس سلسلہ میں بتایا اور محکمہ ایکسائز نے اس معاملے میں مدد کی۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیش اروڑہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ سنگھ کے ساتھ ایک بار وزیراعلی اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملے تھے اور سسودیا سے پانچ چھ مرتبہ بات کی تھیوہیں دوسری طرف اے اے پی لیڈر کی رہائش گاہ پر چھاپے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پارٹی نے الزام لگایا کہ ای ڈی نے سنگھ کو “نشانہ بنایا” کیونکہ انہوں نے پارلیمنٹ میں اڈانی گروپ سے متعلق معاملات کو اٹھایا تھا۔
No Comments: