نئی دہلی: مسلم عالم دین توقیر رضا خان نے چہارشنبہ کے روز راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اور اس کی کارروائیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بڑا تنازعہ پیدا کردیا۔مسلم عالم دین نے وقف بورڈ ترمیمی بل 2024 پر خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ مولانا توقیر رضا نے کہا ”آرایس ایس ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور اگر حکومت ملک میں امن چاہتی ہے تو اُس پر پابندی لگادی جائے“۔
منصف نیوز پورٹل کی خبر کے مطابق سیاسی جماعت اتحاد ملت کونسل کے بانی نے بجرنگ دل اور وشواہندوپریشد (وی ایچ پی) سمیت دائیں بازو کی دیگر تنظیموں پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا مجھے یہ کہنےمیں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ وشواہندوپریشد، بجرنگ دل بھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں اور اُن پر بھی پابندی لگنی چاہئے“۔یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ وقف بورڈ کے موجودہ گورننگ ماڈل میں ترمیم کے لئے وقف ترمیمی بل پر فی الحال مشترکہ پارلیمانی کمیٹی جے پی سی کے ذریعہ بحث کی جارہی ہے۔اِس اقدام نے مسلمانوں کو تقسیم کردیا ہے۔
ترقی پسند افراد ترمیمی بل کے حق میں بول رہے ہیں جبکہ قدامت پسند اِسے اپنے عقیدہ پر ضرب لگانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ یہ تنہا واقعہ نہیں ہے، عالم دین نے پہلے بھی اپنے متنازعہ بیانات کے ذریعہ تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے جاریہ سال جولائی میں اجتماعی تبدیلی مذہب اور اجتماعی شادیوں کی تقریب کا اعلان کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ بہت سی ہندو لڑکیاں مسلم نوجوانوں سے شادی کرنے کے بعد اسلام قبول کرنے کیلئے تیار ہیں۔
No Comments: