نئی دہلی :پیر کے روز منی پور معاملے پر ایک بار پھر پارلیمنٹ میں زوردار ہنگامہ دیکھنے کو ملاجس کی وجہ سے مسلسل تیسرےدن راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کاروائیاںملتوی ہو گیئں ۔ راجیہ سبھا میں بھی منی پور ایشو کو لے کر ماحول گرمایا رہا۔ ایک طرف راجیہ سبھا کی کارروائی کے دوران ایوان کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ اور ٹی ایم سی لیڈر ڈیریک او برائن کے درمیان تلخ نوک جھونک ہوئی تو دوسری طرف دھنکھڑ نے عام عادمی پارٹی (عآپ) رکن سنجے سنگھ کو مانسون اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے ایوان سے ہی معطل کر دیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گویل نے راجیہ سبھا چیئرمین سے سنجے سنگھ کی شکایت کی تھی۔ ان کی شکایت کی بنیاد پر ہی سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا میں مانسون اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے سنجے سنگھ کو معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد اپوزیشن کے سبھی لیڈروں نے راجیہ سبھا چیئرمین کے ساتھ میٹنگ کی اور فیصلے پر از سر نو غور کرنے کا مطالبہ کیا سنجے سنگھ کی راجیہ سبھا سے معطلی معاملے پر عآپ لیڈر سوربھ بھاردواج نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری لیگل ٹیم اس معاملے کو دیکھے گی۔ اگر ملک کی آواز اٹھاتے ہوئے سنجے سنگھ معطل بھی ہوتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے۔
لوک سبھا کے اجلاس کے تیسرے دن پیر کو کوئی کام نہیں ہوا اور اسپیکر اوم برلا کو تین التوا کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے دوپہر ڈھائی بجے چوتھی بار لوک سبھا کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن ارکان پہلے کی طرح کرسی کے سامنے آگئے اور ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی۔ ہنگامہ کرنے والے ارکان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے۔ اسپیکر نے ارکان سے ہنگامہ نہ کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ پچھلے دو تین دنوں سے ارکان مسلسل منی پور کے مسئلہ پر بحث کرنے کی بات کر رہے ہیں، اس لئے وزیر داخلہ ایوان میں اس مسئلہ پر بات کریں گے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ’’میں تمام اپوزیشن کے ارکان سے درخواست کرتا ہوں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے ارکان اس انتہائی حساس معاملے پر بحث کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ میں ایوان میں بحث کے لیے تیار ہوں۔ پتہ نہیں اپوزیشن کیوں بحث نہیں چاہتی جبکہ ملک اس پر بحث چاہتا ہے۔ میری اپوزیشن ارکان سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر بات کریں تاکہ ملک کو واضح پیغام جائے۔
وزیر داخلہ کے بیان کے درمیان بھی جب اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے اور باتیں کرتے رہے اسپیکر برلا نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان کو ہونے دیا جائے۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے۔ ایسے معاملات پر ہمیشہ متعلقہ محکمے کا وزیر پہلا بیان دیتا ہے لیکن اپوزیشن یہاں ایک نئی روایت شروع کرنا چاہتی ہے جو کہ درست نہیں۔ حکومت بحث کے لیے تیار ہے لیکن اپوزیشن بحث نہیں چاہتی۔ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
دراصل مانسون اجلاس میں اپوزیشن منی پور وائرل ویڈیو معاملے پر پی ایم مودی سے ایوان میں جواب دینے کے مطالبے پر بضد ہے۔ اس درمیان دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں پہنچ کر منی پور معاملے پر بیان دینا چاہیے۔ وہ چھپ کر کیوں بیٹھے ہوئے ہیں؟ اگر منی پور جل رہا ہے تو عوام کہاں جائے گی؟ عوام تو اپنے وزیر اعظم کے پاس ہی جائے گی۔ وزیر اعظم کو سامنے آ کر مسئلہ کا حل تلاش کرنا چاہیے۔
No Comments: