نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جانب سے ‘مودی سرنام ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کے چند گھنٹے بعد کانگریس رہنما راہل گاندھی اور آر جے ڈی سربراہ لالو یادو نے عشائیہ پر ملاقات کی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے راہل گاندھی کے پارلیمنٹ میں بطور رکن پارلیمنٹ واپس آنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اس موقع پر راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو یادو راہل گاندھی کو پھولوں کا گلدستہ دیتے ہوئے نظر آئے۔ اس کے بعد دونوں رہنما رات کا کھانا ساتھ کھایا ،اس عشائیہ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں خود لالو پرساد یادو کا پکایا ہوا مٹن پروسا گیا تھا ۔
یہ میٹنگ آر جے ڈی ایم پی میسا بھارتی کی دہلی کی رہائش گاہ پر ہوئی، جہاں بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات اس لیے اہم ہے کیونکہ نو تشکیل شدہ اپوزیشن گروپ ‘INDIA’ کی اس ماہ کے آخر میں ممبئی میں ملاقات ہونے جا رہی ہے۔ اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ حالانکہ راہل گاندھی اور لالو یادو نے سیاست پر کافی بحث کی۔ لیکن دونوں کی ہلکی پھلکی گفتگو اور کھانے سے لطف اندوز ہونے میں کافی وقت گزارا۔ذرائع نے بتایا کہ لالو یادو نے اس موقع پر بہار سے دیسی مٹن اور مسالے لانے کا انتظام کیا اور کانگریس رہنما کو دکھایا کہ چمپارن مٹن کو بہار کے خاص انداز میں کیسے پکایا جاتا ہے۔ بہار کا چمپارن مٹن اپنے منفرد کھانا پکانے کے انداز اور ذائقے کے لیے مشہور ہے۔ راہل گاندھی نے آر جے ڈی سربراہ کی صحت کے بارے میں بھی پوچھا۔
اہم بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ سے راہل گاندھی کو بڑی راحت ملنے کے بعد ان کے پارلیمنٹ میں دوبارہ داخل ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اب بڑا سوال یہ ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ کو اپنی رکنیت بحال کرنے میں کتنا وقت لگے گا اور کیا وہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بحث میں حصہ لے سکیں گے، جو منگل کو شروع ہونے والی ہے۔ قانونی محاذ پر، راہول گاندھی نے 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کیس میں سورت ٹرائل کورٹ کے مارچ کے حکم کو چیلنج کیا ہے، جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ سورت کی سیشن عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اس کی اپیل کی سماعت کر رہی ہے جس نے اسے مجرم قرار دیا تھا اور اسے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔
No Comments: