نئی دہلی: راہل گاندھی 12 تغلق لین والے گھر میں واپس نہیں ہونا چاہتے ہیں۔ راہل کو بنگلہ قبول کرنے کے لیے لوک سبھا کمیٹی کو 15 دن کے اندر جواب دینا تھا۔ لیکن جواب نہ دیکر انہوں نے باضابطہ طور پر انکار کر دیا ہے۔راہل گاندھی اس بنگلے میں 19 سال تک مقیم رہے۔ مودی سرنام کیس میں دو سال کی سزا کے بعد انہیں 22 اپریل کو یہ بنگلہ خالی کرنا پڑا تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ان دنوں وہ گھر کے لیے کچھ نئے آپشنز بھی تلاش کر رہے ہیں۔ 16 اگست کو راہل بہن پرینکا کے ساتھ 7 صفدر جنگ لین دیکھنے گئےتھے۔ یہ بنگلہ پہلے مہاراجہ رنجیت سنگھ کا تھا، گھر سے نکلتے وقت راہل نے کہا تھا کہ انہیں سچ بولنے کی سزا ملی ہے۔ گھر انہیں ہندوستان کے لوگوں نے دیا تھا، پھر بھی وہ اس گھر میں واپس نہیں جانا چاہتے جو ان سے چھین لیا گیا تھا۔
7 صفدر جنگ لین میں واقع یہ بنگلہ 1980 میں مہاراجہ رنجیت سنگھ گائیکواڑ کو ممبر پارلیمنٹ کے طور پر دیا گیا تھا۔ وہ 27 نومبر 1989 تک رکن پارلیمنٹ رہے۔ ان کی الاٹمنٹ 27 دسمبر 1989 کو منسوخ کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد بھی ان کے قانونی ورثاء نے بنگلہ خالی نہیں کیا۔ 2001 میں ان لوگوں کو بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا جسے گزشتہ سال دہلی ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔
راہل گاندھی 2004 میں پہلی بار امیٹھی سے ایم پی بنے تھے۔ تب تک وہ اپنی ماں کے ساتھ 10 جن پتھ کے بنگلے میں رہتے تھے۔ انہیں پہلی بار 2005 میں 12 تغلق لین میں ایک بنگلہ الاٹ کیا گیا تھا جب وہ ایم پی بنے تھے۔
No Comments: