لکھنؤ: اترپردیش اسمبلی میں منگل اتر پردیش غیر قانونی تبدیل مذہب پر پابندی (ترمیمی) بل 2024 منظور کر لیا گیا۔ قانون کے تحت گمراہ کر کے شادی کرنے اور تبدیل مذہب کے معاملات میں عمر قید کی تجویز ہے۔اس کے ساتھ ہیاتر پردیش پبلک ایگزامینیشن (غیر منصفانہ طریقوں کی روک تھام) بل- 2024بھی پاس ہوگیا۔ دونوں اہم بلوں کو اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ اس کےعلاوہ دیگر اہم بل بھی پاس کئے گئے۔
اسمبلی میں اتر پردیش غیر قانونی مذہبی تبدیلی متناعی (ترمیمی) بل 2024 منگل کو اسمبلی میں منظور کر لیا گیا۔ اسے پیر کو متعارف کرایا گیا تھا۔ یوپی حکومت نے قبل ازیں اسمبلی میں تبدیل مذہب ممانعت بل 2021 منظور کیا تھا۔اس بل میں ترمیم کرکے اسے سزا اور جرمانے کے معاملے میں کافی مضبوط کیا گیا ہے۔ اس میں جہاں پہلے سے طے شدہ جرائم کی سزا دگنی کر دی گئی ہے وہیں نئے جرائم کو بھی شامل کیا گیا ہے۔نئی دفعات کے تحت، دھوکہ دہی، دھوکہ دہی کے ذریعے تبدیلی اور شادی کرنے پر اب 3 سے 10 سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا ہو گی۔ اس سے قبل سزا ایک سے پانچ سال کی قید اور 15000 روپے جرمانہ تھی۔
اب نابالغوں اور خواتین (ایس سی-ایس ٹی) کے خلاف جرائم کے لیے پانچ سے 14 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا اور غیر قانونی اجتماعی مذہبی تبدیلی پر سات سے 14 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کا التزام کیا گیا ہے۔یوگی حکومت نے اتر پردیش میں امتحانات کو شفاف اور صاف ستھرا انداز میں کرانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ عوامی امتحانات میں غیر منصفانہ ذرائع اور پیپر لیک ہونے کو روکنے کے لیے، اتر پردیش پبلک ایگزامینیشنز (غیر منصفانہ طریقوں کی روک تھام) بل 2024 کو منگل کو اسمبلی میں منظور کیا گیا۔نئے قانون کے تحت یوگی حکومت نقل مافیا کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کرے گی۔ اب امتحان میں نقل اور پرچے لیک کرنے والے گروہ کے ارکان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ان میں کم از کم دو سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا انتظام ہے۔ اس میں ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ بھی شامل ہے۔
No Comments: