ایتھنز:وزیراعظم نریندر مودی، یونان کے اپنے ہم منصب کِریاکوس مِتسو تاکیز کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کے لئے یونان پہنچ گئے ہیں، جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید گہرائی پیدا کرنا ہے۔ امید ہے کہ وہ صدر کیٹیرینا سکیلاروپولا سے بھی ملاقات کریں گے۔ پچھلے 40 سال میں کسی ہندوستانی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ ہے۔ مودی صبح جنوبی افریقہ سے یونان کی راجدھانی پہنچے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں انھوں نے 15ویں برکس سربراہ کانفرنس میں شرکت کی تھی اور بہت سے ملکوں کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کےلئے اُن کے رہنمائوں سے دو طرفہ بات چیت کی تھی۔
آل انڈیا ریڈیو کی خبر کے مطابق یونان پہنچنے پر وہاں آباد ہندوستانی برادری نے وزیراعظم مودی کا گرمجوشی کے ساتھ خیرمقدم کیا۔ یہ تقریب ایتھنس میں ایک ہوٹل کے باہر منعقد کی گئی۔اس ہوٹل میں وہ اپنے ایک روزہ سرکاری دورے میں قیام کریں گے۔ دن میں دیر گئے وزیراعظم مودی کو ایک باقاعدہ استقبالیہ دیا جائے گا۔ وہ بے نام سپاہیوں کے مقبرے پر بھی جائیں گے اور گل دائرہ نذر کریں گے۔ جنوب مودی دونوں ملکوں کے سرکردہ تاجروں اور یونان میں بھارتی برادری کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
ہندوستان اور یونان کے درمیان تمدنی رشتے ہیں، جو حالیہ برسوں میں سمندری ٹرانسپورٹ، دفاع، تجارت، سرمایہ کاری اور عوام سے عوام کے درمیان رشتوں میں تعاون کے ذریعے مضبوط ہوئے ہیں۔
No Comments: