قومی خبریں

خواتین

مسلم مطلقہ خواتین کی کفالت سے متلق سپریم کورٹ کےفیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے

نئی دہلی : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ بورڈ، سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہا ہے جس میں مسلم طلاق یافتہ خواتین کو عدت کی مدت سے زیادہ کفالت کی ادائیگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کی قانونی کمیٹی تمام قانونی راستے تلاش کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے حکم کا بغور مطالعہ کر رہی ہے۔ طلاق شدہ مسلم خواتین سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد مسلمانوں میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے اور اس مسئلہ پر بورڈ کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ وہیں بورڈ کے مطابق یہ معاملہ عقیدے میں جڑا ہوا ہے اور حکم اسلامی شریعت کے قانون سے متصادم ہے، کیونکہ شریعت کے مطابق طلاق کے بعد شوہر صرف عدت کی مدت تک ہی نان نفقہ ادا کرنے کا پابند ہے۔ اس مدت کے بعد، طلاق شدہ خاتون دوبارہ شادی کرنے یا آزادانہ طور پر رہنے کے لئے آزاد ہے اور سابق شوہر اب اس کی دیکھ بھال کے لئے ذمہ دار نہیں ہے۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے صنفی مساوات پر حالیہ حکم کے اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قانونی کمیٹی محکم کا بغور جائزہ لے گی۔ آئین کے مطابق ہر شہری کو اپنے مذہب کے رسم و رواج کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ پرسنل لاز والی کمیونٹیز، جیسے مسلمانوں کے لیے، یہ قوانین ان کی روز مرہ کی زندگی کی رہنمائی کرتے ہیں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *