نئی دہلی: دہلی-این سی آر میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی سطح کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے تعمیراتی کاموں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی راجدھانی کا آسمان دھویں کی ایک موٹی تہہ میں چھپ گیا اور آلودگی کی سطح اس موسم میں پہلی بار ‘سنگین زمرے تک پہنچ گئی۔
سائنس دانوں نے اگلے دو ہفتوں کے دوران دہلی-نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں آلودگی کی سطح بڑھنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔ جبکہ ڈاکٹروں نے انتباہ دیا ہے کہ آلودگی کی خطرناک صورت حال کے سبب لوگوں میں سانس سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دہلی کے کئی علاقوں میں جمعہ کو اے کیو آئی 450 سے اوپر ریکارڈ کیا گیا۔ ہوا کا معیار یعنی سے کیع آئی نریلا میں 488، منڈکا میں 498، بوانا میں 496 اور پنجابی باغ میں 484 تک پہنچ گیا۔ دہلی حکومت نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جمعہ کو ہنگامی میٹنگ طلب کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے متعدد مقامات پر پی ایم 2.5 (باریک ذرات جو سانس کے نظام میں گہرائی میں داخل ہو سکتے ہیں اور سانس میں مسائل پیدا کر سکتے ہیں) کا ارتکاز 60 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر کی محفوظ حد سے چھ سے سات گنا زیادہ تھا۔ صحت کے شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کہ اس سے بچوں اور بوڑھوں میں دمہ اور پھیپھڑوں سے متعلق مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ صفدرجنگ اسپتال کے شعبہ طب کے سربراہ جگل کشور نے کہا، ’’یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ سانس کے مسائل جیسے دائمی برونکائٹس اور دمہ میں مبتلا افراد اپنی دوائیں باقاعدگی سے لیں اور جب تک بالکل ضروری نہ ہوں کھلے میں نہ جائیں۔
No Comments: