لکھنو۔پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت(اے آئی) سرویلینس رام مندر کی سکیورٹی کے لئے متعارف کی جائے گی جس کا افتتاح 22جنوری کو ہو رہاہے۔پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے کہاکہ اے آئی سرویلینس کا مذکورہ پائلٹ پراجکٹ ایودھیا میں متعارف کئے جانے کاامکان ہے۔ اگر قابل عمل پایاجاتا ہے تو اسے سیکورٹی او ر نگرانی کی مشق کا ایک لازمی حصہ بنایاجاسکتا ہے۔مصنوعی ذہانت کی نگرانی کے علاوہ 11,000ریاستی پولیس اور نیم فوجی دستوں کو رام مورتی تنصیب کی تقریب کے موقع پر تعینات کئے جانے کا امکان ہے۔اہلکار نے کہ رام مندر کو لے کرخطرہ زیادہ ہے کہ ہمیں ایودھیا میں تمام تحریکوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔اے آئی کی نگرانی اکثر آنے والےافرادکے رحجان یا مندر کے احاطے میں پائے جانے والے کسی بھی مشتبہ رحجان کا پتہ لگانے میں مدد کرسکتی ہے۔اس سے سکیورٹی الرٹ خود بخودہوجائے گااور سکیورٹی ایجنسیاں اس کی پیروی کرسکیں گی۔
اہلکار نے کہاکہ اترپردیش پولیس نے پہلے ہی تقریب سے قبل چوکسی کے لئے دستی کے ساتھ سوشیل میڈیا پر بھی چوکسی میں تیزی لادی ہے۔ مذکورہ اہلکار نے کہا کہ افتتاحی تقریب کے لئے سکورٹی اسکیم کو بھی قطعیت دینا باقی ہے۔انہو ں نے مزیدکہاکہ ریاست کے ساتھ ساتھ مرکزی ایجنسیاں اب بھی خطرے کے ادراک اورسیکورٹی کی ضرورت کا تجزیہ کررہی ہیں۔ اہلکار نے تصدیق کی کہ”ریڈ زون میں جہاں رام مندر واقع ہے وہاں دستی او رویڈیو نگرانی پہلے سے موجود ہے۔مقامی انٹلیجنس یونٹ کے تقریباً38افسران کو وہاں تعینات کیاگیا ہے تاکہ ہر نقل وحرکت پر نظر رکھی جاسکے“۔ اہلکار کے مطابق رام مندر کے آس پاس ٹیکسی ڈرائیوروں‘ ای رکشہ ڈرائیورں‘ ہوٹل کے عملے‘ بھکاریوں‘ پجاریوں ’رہائشیوں سے لے کر ہر فرد پر نظر رکھی جارہی ہے او ر ساتھ ہی تقریب کے مہمانوں کی فہرست اور ا ن کے ساتھ آنے والے افراد یا عملے کی بھی تصدیق کی جارہی ہے۔مذکورہ تقریبا8000سیول پولیس اہلکار وں کے ساتھ نیم فوجی اورپی اے سی کی 26کمپنیاں اس تقریب میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ یوپی انسداد دہشت گردی اسکوڈ(اے ٹی ایس)او راسپیشل ٹاسک فورس کی ٹیمیں اور نیشنل سکیورٹی گارڈزجیسی مرکزی ایجنسیاں بھی تعینات کی جائیں گی“۔ انہوں نے کہاکہ ”تقریب کے دن ایودھیا کی طرف آنے والی تمام سڑکوں کی ٹریفک موڑدی جائے گی۔ان سڑکوں کو تجاوزات سے پاک بنایاجائے گاتاکہ یہ یقینی بنایاجاسکے کہ بھگتوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے“۔
No Comments: