ممبئی:وزیر اعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں ملک میں سیکولر سول کوڈ کی وکالت پر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر ادھو ٹھاکرے نے پوچھا کہ کیا انہوں نے ہندوتوا چھوڑدیا ہے؟ اس کے علاوہ ادھو نے پوچھا کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی مکمل اکثریت میں تھی تو وقف (ترمیمی) بل پاس کیوں نہیں ہوا؟ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسی کو وقف بورڈ اور مندروں کی جائیدادوں کو ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’میں اعلان کر رہا ہوں کہ اگر کوئی وقف بورڈ یا کسی مندر یا مذہبی املاک کو چھونے کی کوشش کرتا ہے تو میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ یہ میرا وعدہ ہے۔ یہ کسی بورڈ کا سوال نہیں ہے بلکہ ہمارے مندروں کا معاملہ ہے۔ جیسا کہ شنکراچاریہ نے کہا ہے کہ کیدارناتھ مندر سے 200 کلو سونا چوری ہوا ہے، تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔‘‘
ٹھاکرے نے مزید کہا، ’’میں اس پر بات کرنے کے لیے تیار ہوں کہ آپ (مہایوتی) اور ہم (مہا وکاس اگھاڑی) نے اس ملک اور ریاست کے لیے کیا کیا۔ وہ بلدیاتی نتخابات نہیں کروا رہے اور نہ ہی انہوں نے ابھی تک الیکشن کی تاریخوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا ہے۔ٹھاکرے نے مہا وکاس اگھاڑی کی کے اجلاس کے بعد ایک تقریب سے خطاب کیا۔ اس دوران ادھو نے کئی مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپوزیشن اتحاد ایم وی اے کے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ اسمبلی انتخابات مہاراشٹر کی عزت نفس کو بچانے کی لڑائی ہے۔
ا
No Comments: