ڈوڈہ: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا ہےکہ ہندو مذہب اسلام سے بہت پرانا ہے۔ ہندومذہب قدیم ترین مذہب ہے۔ صرف 10-20 مسلمان مغل فوج کے حصے کے طور پر ہندوستان آئے، باقی تبدیل ہو گئے۔
غلام نبی گزشتہ دنوں ضلع ڈوڈہ کے 10 روزہ دورے پر تھے۔ انہوں نے یہ بیان 9 اگست کو ڈوڈہ کےٹھٹھری علاقے میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جس کا ویڈیو اب وائرل ہوا ہے۔جو ویڈیو منظر عام پر آئی ہے اس میں غلامنبی آزاد کہہ رہے ہیں : میں نے پارلیمنٹ میں بہت سی باتیں کیں، جو یہاں تک نہیں پہنچیں۔ ہمارے ایک لیڈر نے کہا تھا کہ کچھ لوگ باہر سے آئے ہیںتو میں نے کہاکہ کوئی ہندوستان کے اندر یا باہر سے نہیں آیا۔ اسلام 1400 سال پہلے آیا تھا، ہندو مذہب بہت پرانا ہے۔البتہ 10-20 لوگ باہر سے آئے ہوں گے جو مغل فوج میں تھے۔ باقی سب ہندوستان میں ہندو سے مسلمان ہو گئے۔اس کی مثال ہمارے کشمیر میں ہے۔ 600 سال پہلے کشمیر میں کون تھا، سب کشمیری پنڈت تھے۔ سب مسلمان ہو گئے۔ ہر کوئی اس (ہندو) مذہب میں پیدا ہوا ہے۔
74 سالہ غلام نبی آزاد نے 50 سال تک کانگریس میں رہنے کے بعد الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ گزشتہ سال 26 ستمبر کو انہوں نے اپنی پارٹی ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کا آغاز کیا۔ کانگریس سے علیحدگی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 2013 میں جب راہل گاندھی نے کانگریس کے نائب صدر کا عہدہ سنبھالا تھا تو انہوں نے پورے کونسلنگ سسٹم کو تباہ کر دیا تھا۔آزاد نے یہ بھی دعویٰ کیا تھاکہ پارٹی کے تمام سینئر اور تجربہ کار قائدین کو کنارہ کش کردیا گیا ہے اور ناتجربہ کار افراد کی ایک نئی جماعت نے پارٹی کے معاملات چلانے شروع کردیئے ہیں۔
No Comments: