ممبئی : مہاراشٹرا جہاں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں نے کانگریس، شیوسینا اور این سی پی اتحاد کی نہ صرف تائید کی بلکہ مسلم مذہبی، سماجی تنظیموں کے ذمہ داروں نے سیکولر اتحاد کے حق میں مہم چلائی جس کے نتیجہ میں انڈیا الائینس کا مہاراشٹرا میں مظاہرہ بہتر رہا۔مہاراشٹرا کے مسلمانوں کو امید تھی کہ تائید کے صلہ میں قانون ساز اداروں میں مسلم نمائندگی میں اضافہ ہو گا لیکن مایوسی ہاتھ لگی ہے۔سیاست نیوزپورٹل کی خبر کے مطابق مہاراشٹرا قانون ساز کونسل میں جاریہ ماہ مسلم نمائندگی ختم ہوجائے گی جبکہ ایوان میں موجود دونوں مسلم ارکان کی میعاد 27 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ قانون ساز کونسل میں جملہ 78 ارکان ہیں جن میں دو مسلم بابا جانی درانی اور وجاہت مرزا ہیں ان دونوں کی میعاد 27 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ کانگریس، این سی پی اور شیو سینا اتحاد کی جانب سے ایک بھی مسلمان کو کونسل کے انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا گیا جس کے نتیجہ میں 27 جولائی کے بعد قانون ساز کونسل میں مسلمانوں کی نمائندگی ختم ہوجائے گی۔ موجودہ صورتحال سے مہاراشٹرا کے مسلمانوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ناندیڑ سے کسی مسلم قائد کو کونسل کیلئے نامزد کیا جائے گا۔ تینوں پارٹیوں نے کونسل کی مخلوعہ نشستوں کے چناؤ میں ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے قائدین اور تنظیموں نے سیکولر پارٹیوں کے رویہ پر ناراضگی جتائی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ کانگریس، این سی پی اور شیو سینا ( ادھو ٹھاکرے ) کو لوک سبھا چناؤ میں ٹکٹ دینے کا انعام کونسل میں مسلم نمائندگی سے محرومی کی شکل میں ملا ہے۔ قائدین کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو اپنا حق مانگنے کیلئے نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے آگے بھیک کا کٹورا لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
No Comments: