قومی خبریں

خواتین

پارلیمانی رکنیت کی منسوخی کے خلاف مہوا موئترا سپریم کورٹ پہونچیں

ترنمول کانگریس کی لیڈرنے اخلاقیات کمیٹی کی سفارش کے بعد لوک سبھا سے پاس تجویزکو غلط قرار دیا

نئی دہلی :لوک سبھا کی رکنیت رد کیے جانے سے ناراض ترنمول کانگریس کی لیڈر مہوا موئترا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے جس میں اپنے خلاف اخلاقیات کمیٹی کی سفارش اور اس کے بعد لوک سبھا سے تجویز پاس ہونے کو غلط بتایا ہے۔واضح رہے کہ ’کیش فار کویری‘ یعنی پیسہ لے کر سوال پوچھنے کے معاملے میں مہوا موئترا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے لوک سبھا سے ان کی رکنیت رد کر دی گئی ہے۔ حالانکہ انھوں نے اپنے اوپر لگے سبھی الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ دراصل لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی نے اپنی جانچ میں پایا ہے کہ مہوا موئترا نے بزنس مین دَرشن ہیرانندانی کو پارلیمنٹری لاگ اِن آئی ڈی-پاسورڈ دیے۔ ٹی ایم سی لیڈر کے ذریعہ ایسا کرنے کی وجہ سے ملک کی قومی سیکورٹی کو خطرہ پہنچا۔ اخلاقیات کمیٹی نے یہ بھی پایا کہ مہوا کو لاگ اِن آئی ڈی-پاسورڈ دینے کے بدلے میں ہیرانندانی کے ذریعہ نقد اور تحائف بھی ملے۔ ان باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے اخلاقیات کمیٹی نے مہوا کی پارلیمانی رکنیت رد کر دی۔
مہوا موئترا نے اخلاقیات کمیٹی کے فیصلے کے بعد کہا کہ کمیٹی کے پاس ان کی رکنیت رد کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کے بھی کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ انھوں نے بزنس مین ہیرانندانی سے نقد لیا ہے۔ اس الزام کو سب سے پہلے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشیکانت دوبے نے لگایا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے مہوا کی لوک سبھا رکنیت گئی۔ حالانکہ مہوا کا کہنا ہے کہ انھیں ہیرانندانی اور ان کے سابق پارٹنر جئے اننت دیہادرئی کے ساتھ سوال و جواب کا بھی موقع نہیں ملا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *