نئی دہلی :ای ڈی کے منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ سے جمعہ کو عبوری ضمانت ملنے کے باوجود مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے میں گرفتار دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جیل سے باہر نہیں آ سکیں گےکیونکہ کہ وہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے منسلک بدعنوانی کے معاملے میں بھی حراست میں ہیں جس کی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ای ڈی) کی طرف سے تحقیقات جاری ہے۔بہر حال عام آدمی پارٹی (عآپ) نے اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی عبوری ضمانت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچائی کی جیت ہےاور بی جے پی کی سازش کی شکست ہے۔ عآپ کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم پی ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے کہ کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ پورے ملک کے لئے تاریخی ہے۔ عدالت کے کچھ فیصلے ہوتے ہیں جو ملک کی سمت کا تعین کرتے ہیں، یہ بھی ایسا ہی فیصلہ ہے۔
دہلی کی وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ راؤس ایونیو کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری اور پچھلے دو برسوں سے جاری نام نہاد شراب گھپلہ کے نام پر عآپ کے لیڈروں اور وزراء کی ‘وچ ہنٹنگ صرف بی جے پی کی رچی ہوئی سازش ہے۔ بی جے پی نے دہلی کی عآپ حکومت اور دہلی کے لوگوں کے کام کو روکنے کے لیے یہ ساری سازش رچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو ضمانت دیتے ہوئے نچلی عدالت نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور ای ڈی اس معاملے میں جانبدارانہ رویہ اپنا رہی ہے۔ آج نچلی عدالت کے اس فیصلے پر سپریم کورٹ نے بھی مہر لگا دی ہے۔
عآپ کے سینئر لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں ضمانت کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ کیجریوال اس معاملے میں پہلے ہی 90 دن سے جیل میں ہیں، اس لئے انہیں عبوری ضمانت دی جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ کیجریوال کے خلاف ایک مقدمہ ہے اور ایسی صورتحال میں کوئی قانون یا عدالت یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ وہ وزیر اعلیٰ رہ سکتے ہیں یا نہیں۔ یہ فیصلہ صرف کیجریوال ہی کر سکتے ہیں۔
No Comments: