قومی خبریں

خواتین

پابندی ہٹنے کےچار دن بعدمنی پور میں پھر انٹر نیٹ بند

نظم ونسق کی ابتر صورتحال کےپیش نظر اسکول بھی 29ستمبر تک بند رہیں گے۔

امپھال۔ تشدد زدہ منی پور میں انٹرنٹ پر پابندی ہٹانے کے چار دنوں بعد منگل کے روز ریاستی حکومت نے نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں دو نوجوان طلباء کی ہلاکتوں پر شدید احتجاج کے بعدانٹرنٹ پر یکم اکتوبر تک دوبارہ پابندی عائد کردی ہے۔ منی پورحکومت نے 29ستمبر تک ریاست میں تمام اسکولوں کو بھی بند کردیاہے۔ریاستی محکمہ تعلیم کے ایک اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ نظم ونسق کی ابتر صورتحال کو پیش نظر تمام سرکاری‘ امدادی اور خانگی اسکول ریاست منی پور میں 29ستمبر تک بند رہیں گے۔
نامعلوم قاتلوں کے ہاتھوں دو جوان اسٹوڈنٹس کے ہلاکتوں کے خلاف منگل کے روز امپھال میں سڑکوں پر اترکر احتجاجی مظاہرے انجام دینے کے بعد کم ازکم 34طلبا زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ طلبا اس وقت زخمی ہوئے جب ان کی جھڑپ سکیورٹی فورسیس نے چیف منسٹر این بیرن سنگھ کی بنگلہ کی طرف جانے سے روک رہے تھے اور دونوں میں جھڑپ کا واقعہ پیش آیا۔مشتعل طلبا کو منتشر کرنے کے لئے سکیورٹی فورسیس نے آنسو گیس اور دھواں چھوڑنے والے بموں کا استعمال کیا۔ زخمی طلبہ کو مختلف اسپتالوں میں علاج کے لئے داخل کیاگیاہے۔
قبل ازیں منگل کے روز سوشیل میڈیا پر دو لاپتہ طلبا کی نعشوںکی فوٹوز وائر ل ہونے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میںطلباسڑکوں پر جمع ہوئے تھے۔جوائنٹ سکریٹری ہوم ماینگ بام ویتوسنگھ نے ایک اعلامیہ میں کہاکہ منی پور میں امن وامان کی موجودہ ں صورتحال کے پیش نظر‘ریاستی حکومت مختلف سماجی ذرائع جیسے واٹس ایپ‘ فیس بک‘ انسٹاگرام‘ ٹوئٹر وغیرہ کے ذریعہ غلط معلومات‘ افواہوں اور دیگر اقسام کے پرتشدد سرگرمیوں کے پھیلاؤ کو انتہائی حساسیت کے ساتھ دیکھتی ہے۔
اعلامیہ میں مزیدکہاگیا ہے کہ ”ریاستی حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ موبائیل انٹرنٹ ڈیٹا خدمات‘ انٹرنٹ‘ ڈیٹا خدمات بذریعہ وی پی این پر ریاست منی پور کے حدود میں مزید پانچ دنوں کے لئے یکم اکتوبر کے شاہ 7.45منٹ تک فوری اثر کے ساتھ امتناع عائد کریں۔اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ اگر کوئی فرد ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ چیف منسٹر بیرن سنگھ نے ہفتہ کے روز ریاست میں انٹرنٹ پر سے پابندی ہٹانے کا اعلان کیاتھا۔ریاست میں نسلی تشدد کے 3مئی کے روز رونماء ہونے کے فوری بعد سے انٹرنٹ خدمات پر امتناع عائد کردیاگیاتھا۔

 

 

 

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *