نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز ایک سوشل میڈیا پوسٹ کا جواب دیا جس میں ہندو برہمن تلسی رام داس کو ان کے پردادا ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، “یہ میرے لیے ہمیشہ مزے دار رہا ہے کہ جب بھی انہیں خاندان بنانا ہوتا ہے، تب بھی سنگھیوں کو میرے لیے ایک برہمن اجداد تلاش کرنا پڑتا ہے۔”
اویسی کا یہ دعویٰ اور ان کا ردعمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جموں و کشمیر کے رہنما غلام نبی آزاد نے حال ہی میں یہ بیان دیا تھا کہ ہندوستان میں پیدا ہونے والا ہر شخص ہندو ہے۔ اس پر اویسی نے سوشل میڈیا ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا، میرے لیے یہ ہمیشہ مضحکہ خیز لگتا ہے کہ جب بھی انہیں خاندان بنانا ہوتا ہے، سنگھیوں کو میرے لیے برہمن اجداد تلاش کرنا پڑتا ہے۔ ہم سب کو اپنے اعمال کا جواب دینا ہوگا۔ ہم سب آدم اور حوا کی اولاد ہیں۔ جہاں تک میرا تعلق ہے، مسلمانوں کے لیے مساوی حقوق اور شہریت کے لیے جمہوری جدوجہد جدید ہندوستان کی روح کی جنگ ہے۔ یہ ‘ہندو فوبیا نہیں ہے۔
اس سے قبل جس پوسٹ پر یہ تنازع شروع ہوا تھا اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تمام مسلمانوں کے آباؤ اجداد ہندو ہیں اور ان کا زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا تھا۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا، ‘فاروق عبداللہ کے پردادا بالمکند کول ایک ہندو برہمن تھے، ایم جناح کے والد ہندو کھوجا ذات کے جناح بھائی کھوجا تھے۔
دراصل یہ ساری بحث غلام نبی آزاد کے ایک حالیہ بیان سے شروع ہوئی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صرف مٹھی بھر مسلمان باہر سے آئے ہیں اور باقی ہندوستان میں ہندو مذہب چھوڑ کر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 600 سال پہلے کشمیر میں مسلمان کون تھے؟ سب کشمیری پنڈت تھے۔ انہوں نے دین اسلام کو اپنایا۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ سبھی اس مذہب میں پیدا ہوئے ہیں۔آزاد کے اس بیان پر جموں و کشمیر کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا، ‘مجھے نہیں معلوم کہ وہ اپنے آباؤ اجداد کے بارے میں کیا جانتے ہیں۔ میں انہیں مشورہ دوں گی کہ وہ واپس چلے جائیں، جہاں انہیں اپنے آباؤ اجداد کے طور پر بندر ملیں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اویسی کے نسب کے بارے میں اس طرح کا دعویٰ کیا گیا ہو۔ اس سے پہلے سال 2017 میں بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی راکیش سنہا نے کہا تھا کہ اویسی کے پردادا حیدرآباد سے برہمن تھے اور انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ اویسی نے پھر اس کے جواب میں کہا کہ نہیں، میرے پردادا، ان کے پردادا اور ان کے پردادا اور تمام دادا حضرت آدم سے آئے ہیں۔
No Comments: