نئی دہلی “:دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے درخواست گزارکی سخت سرزنش کی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یہ سب شہرت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہم درخواست گزار پر بھاری جرمانہ عائد کریں گے۔ یہ درخواست عام آدمی پارٹی کے ہی سابق ایم ایل اے سندیپ کمار نے داخل کی تھی۔ انہوں نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری اور جیل جانے کے بعد وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔سندیپ کمار کی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سبرامنیم پرساد نے تنقید کی۔ اس سے قبل دیگر لوگوں کی جانب سے دائر کی گئی اسی طرح کی دو درخواستیں ہائی کورٹ پہلے ہی مسترد کر چکی ہے۔ عدالت نے اس درخواست کو مسترد نہیں کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ جو بینچ نے اس سے قبل اس طرح کی درخواستوں پر سماعت کر چکی ہے، اس درخواست پر بھی وہی بنچ سماعت کرے۔ اس درخواست پر بدھ کو سماعت ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ای ڈی نے ایکسائز پالیسی کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے انہیں یکم اپریل تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت نے انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ فی الحال کیجریوال تہاڑ جیل میں ہیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے اپوزیشن پارٹیاں انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی نے واضح کیا ہے کہ کیجریوال وزیراعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
No Comments: