حیدرآباد: بھینسہ کی ایک کم عمر لڑکی کو انسٹاگرام پر دوستی کرنے والے ایک نوجوان نے نارائن گوڑہ میں واقع ایک او یو او ہوٹل کے کمرے میں 20 دن تک غیر قانونی طور پر قید رکھا۔یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب لڑکی نے اپنے والدین کو واٹس ایپ پر اپنی موجودہ لوکیشن شیئر کی، جس کے بعد والدین نے فوری طور پر شی ٹیم سے رابطہ کیا۔تفصیلات کے مطابق، لڑکی کی انسٹاگرام کے ذریعے ایک نوجوان سے دوستی ہوئی تھی۔ منصف نیوز پورٹل کی خبر کے مطابق نوجوان نے لڑکی کو حیدرآباد آنے پر اکسایا اور جب وہ شہر پہنچی تو اسے نارائن گوڑہ کے ایک ہوٹل میں رکھ دیا۔ 20 دن تک اس نے لڑکی کو ہوٹل کے کمرے میں قید رکھا اور اسے باہر نکلنے نہیں دیا۔
لڑکی نے اپنے والدین سے رابطہ کرنے کے لیے ایک موقع کا فائدہ اٹھایا اور اپنی موجودہ لوکیشن واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کی۔ والدین نے فوراً پولیس اور شی ٹیم کو اطلاع دی، جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور لڑکی کو ہوٹل کے کمرے سے بازیاب کیا گیا۔پولیس نے لڑکی کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا اور نوجوان کے خلاف اغوا اور غیر قانونی حبسِ بے جا کا مقدمہ درج کیا۔ اس کیس کی مزید تفتیش جاری ہے، اور پولیس نوجوان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ کیا لڑکی کے ساتھ کوئی اور جرم بھی کیا گیا ہے۔
شی ٹیم اور مقامی پولیس کی فوری کارروائی کی وجہ سے لڑکی کو بروقت بچا لیا گیا۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے بننے والے روابط میں محتاط رہیں اور ایسے واقعات سے بچنے کے لیے ہوشیار رہیں۔
No Comments: